خیبرپختونخوا پولیس اہلکار کراچی میں اسلحہ اسمگل کرتے ہوئے گرفتار

کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) نے کراچی میں کے ایم سی اسپورٹس کپملیکس کے قریب کارروائی کرتے ہوئے خیبرپختونخوا پولیس کے کانسٹیبل کو اسلحہ اسمگل کرتے ہوئے گرفتار کرلیا۔

انچارج سی ٹی ڈی راجہ عمر خطاب کے گرفتار ملزم ظہیرالدین میں پختونخوا پولیس کا حاضر سروس کانسٹیبل ہے جو اسکول بیگ میں اسلحہ اسمگل کرنے کی کوشش کرتے ہوئے گرفتار ہوا۔

انہوں نے بتایا کہ ملزم ظہرالدین کے اسکول بیگ سے چھوٹے ہتھیار برآمد ہوئے، ساتھ ہی خیبرپختونخوا پولیس کا کارڈ بھی برآمد ہوا۔

راجہ عمر بن خطاب نے کہا کہ گرفتار ملزم کا تعلق بین الصوبائی اسلحہ اسمگلنگ گروہ سے ہے اور وہ پہلے بھی کراچی میں اسلحے کی سپلائی کرکے جاچکا ہے۔

ان کے مطابق مذکورہ گروہ کراچی سمیت ملک بھر میں آن لائن اسلحہ سپلائی کرتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ گرفتار ملزم خیبرپختونخوا بس اڈے کے منشی دانیال کے لیے کام کرتا ہے، جبکہ دانیال اسلحہ ڈیلرز قدیر، صدام اور ندیم اینڈ سنز کا مرکزی کارندہ ہے۔

گرفتار ملزم کو سی ٹی ڈی منتقل کردیا گیا ہے اور مزید تفتیش کا عمل جاری ہے۔

انچارج سی ٹی ڈی کا مزید کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا میں تین اسلحہ ڈیلر بھاری ہتھیار اب تک کراچی بھیج چکے ہیں، سی ٹی ڈی گروہ کے دو ملزمان کو پہلے بھی گرفتار کرچکی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اسلحہ اسمگلنگ میں زیادہ ترریٹائرڈ یا ڈسمس ایف سی اہلکار ملوث ہیں۔

انچارج سی ٹی ڈی کے مطابق شہری آن لائن آرڈر بک کرواتے ہیں، ڈیلیوری دانیال منشی کرواتا ہے، دانیال آنے جانے کا کرایہ اور فی پستول معاوضہ ادا کرتا ہے، جبکہ ملزمان کراچی آکر پارٹی کے ہاتھ میں اسلحہ دیتے ہیں اور واپس آجاتے ہیں۔