دنیا بھر میں آج گلابی چاند کا نظارہ کیا جا سکے گا جبکہ پنک مون کے سحر میں پاکستانی بھی مبتلا ہو سکیں گے۔
آج رات آسمان پر ایک بار پھر پورا چاند نظر آئے گا لیکن اس بار اسے اپریل کے "گلابی چاند" کا نام دیا گیا ہے جبکہ یہ 'اسپراؤٹنگ گراس مون'، 'ایگ مون' اور 'فش مون' کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔
امریکی خلائی تحقیقاتی ادارے (ناسا) کی جانب سے پہلے ہی آگاہی فراہم کردی گئی تھی کہ پنک مون کا نظارہ پیر کی صبح سے لے کر جمعرات کی صبح تک کیا جائے گا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق منگل کو بھی پنک مون دیکھا گیا جبکہ آج (بدھ) کو برطانیہ، آئرلینڈ، پرتگال، مشرقی یورپ، افریقا، ایشیا اور آسٹریلیا میں بھی پنک مون کا نظارہ کیا جائے گا۔
ماہرین فلکیات کے مطابق پنک مون کے وقت زمین کا چاند سے فاصلہ انتہائی کم ہوتا ہے جس کے باعث چاند کو انسانی آنکھ سے بھی واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے۔
گلابی چاند کیوں کہا جاتا ہے؟
صدیوں سے لوگ پورے چاند کو نام دے رہے ہیں۔
ناسا کے مطابق مین فارمرز المناک ( ایک سالانہ امریکی رسالہ) نے پہلی بار 1930 کی دہائی میں پورے چاند کے لیے مقامی امریکی ناموں کا استعمال شروع کیا، اس کے بعد سے یہ نام بڑے پیمانے پر مقبول اور استعمال ہوئے ہیں، اس رسالے کی اشاعت 1818 میں شروع ہوئی۔
ناسا کے بقول اس چاند کے دیگر ناموں میں 'اسپراؤٹنگ گراس مون'، 'ایگ مون' اور 'فش مون' شامل ہیں۔