تحریک انصاف کے رہنما اور سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ اپنے باپ سے معافی نہیں مانگتے، کسی اور سے کیا مانگیں گے؟
نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ ملک میں آئین اور قانون بالا دست ہو۔ چاہتے ہیں کہ تمام شہریوں کے برابر کے حقوق ہوں، اس کے لیے تمام اداروں کو آئینی حدود میں رہ کرکام کرنا ہوگا۔
9 مئی واقعات پر معافی مانگنے سے متعلق سوال پر جواب دیا کہ اللہ معاف کرے ہم اپنے باپ سے معافی نہیں مانگتے تو کسی اور سے کیا مانگیں گے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز سینیٹر فیصل واوڈا کا ایک انٹرویو میں کہنا تھا کہ جنوبی ایشیا کی روایت ہے کہ باپ سے معافی مانگنا پڑتی ہے۔ ملک کا مزید نقصان نہ کریں ایسا نہ ہو واپسی کا کوئی راستہ نہ رہے۔
اس حوالے سے وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے اپنے ایک حالیہ بیان میں کہا ہے کہ ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا جو 9 مئی واقعات میں ملوث ہیں وہ معافی مانگیں، افسوسناک بات یہ ہے کہ شہداء کو نشانہ بنایا گیا۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ معافی مانگنا یا نہ مانگنا سابق چیئرمین پی ٹی آئی کی مرضی ہے،ان کا کہنا تھا کہ جنہوں نے پریس کانفرنس کی ان پر بھی قانون کا اطلاق ہوتا ہے۔