کہتے ہیں محبت میں جب ایک دوسرے کو اپنانے کا مرحلہ آتا ہے تو لوگ بہت کچھ دیکھتے ہیں. کچھ دولت کی کمی کی وجہ سے ماں باپ کے نہ ماننے کَ بہانہ بناتے ہیں اور کچھ استخارہ صحیح نہ آنے کا. مگر اصلی محبت وہ ہوتی ہے جو بڑے سے بڑے عذر کو خاطر میں لائے بغیر محبوب کو اپنانے کا حوصلہ رکھے.
ایسا ہی کچھ ہوا 28 سالہ ساحل بگھیو کے ساتھ جو حیدرآباد کے رہائشی ہیں. ساحل پیدائشی طور پر دونوں ہاتھ اور ایک پاؤں سے محروم ہیں لیکن ایک قابل اور محنتی نوجوان ہیں. دوران تعلیم ساحل کی کلاس فیلو غزل کے ساتھ دوستی ہوئی جو دیکھتے ہی دیکھتے محبت میں بدل گئی اور کالج لیکچرار غزل نے زمانے سے ٹکر لیتے ہوئے ساحل سے شادی کا فیصلہ کرلیا.
ساحل بگھیو کا کہنا ہے کہ آج ان کی زندگی کا سب سے خوشیوں بھرا دن ہے. غزل نے پورے سماج سے مقابلہ کر کے انہیں جیون ساتھی کے طور پر چُنا اور جب ان کی شادی ہوئی تو پھر ان کے دوستوں کے ساتھ رشتے داروں نے بھی بھرپور شرکت کر کے ان کی خوشیوں کو دوبالا کردیا.
ساحل کہتے ہیں کہ اگرچہ وہ ایم بی اے ہیں اور برسرِ روزگار ہیں اس کے باوجود ان کی جسمانی کمزوری کو نظر انداز کر کے جیون ساتھی کے طور پر اپنانے کا فیصلہ بہت مشکل تھا جو غزل نے محبت کے جذبے میں آسانی سے طے کرلیا.