نئے قرض پروگرام کیلئے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کا مشن 16 مئی کو پاکستان پہنچے گا۔
ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال کے بجٹ کی تیاری اور نئے قرض پروگرام پر مذاکرات کیلئے آئی ایم ایف مشن کے کچھ لوگ پاکستان پہنچ چکے ہیں، مشن 10 روز سے زائد پاکستان میں قیام کرے گا، مشن کے چند ممبر وزارت خزانہ حکام سے مل کر بجٹ پر کام کریں گے، آئی ایم ایف وفد کے ساتھ آئندہ وفاقی بجٹ اور قرض پروگرام پر مذاکرات بھی ہوں گے۔
دوسری جانب آئی ایم ایف کی ریذیڈنٹ نمائندہ ایستھرپیریز روئیز اور سی سی پی چیئرمین کے درمیان ملاقات ہوئی جس میں باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا، اس دوران ڈاکٹر کبیر احمد سدھو نے روئیز کو کارٹلز کا سدِباب کرنے کیلئے جاری اقدامات کے بارے میں آگاہ کیا۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ پاکستانی مصنوعات اور خدمات کو بین الاقوامی منڈیوں میں موثر طریقے سے مقابلہ کرنے کیلئے کمپٹیشن سے بھرپور ماحول ضروری ہے، جب طلب اور رسد میں توازن نہ ہو تو یہ ملکی معیشت کیلئے نقصان دہ ہوتا ہے اور پورا معاشرہ قیمت ادا کرتا ہے۔
چیئرمین سی سی پی ڈاکٹر کبیر احمد سدھو نے کہا ہے کہ سی سی پی کا کارٹلز اور ملی بھگت کی سرگرمیوں کی روک تھام کیلئے اہم کردار ہے، آئی ایم ایف کی نمائندہ نے صلاحیتوں میں اضافے کیلئے مزید تعاون کی یقین دہانی کرائی۔