حکومت رواں سال کے معاشی اہداف حاصل کرنے میں ناکام ہوگئی،رواں مالی سال کے لیے مقرر کردہ معاشی شرح نمو کا ہدف حاصل نہ ہوسکا ۔
پلاننگ کمیشن کمی رپورٹ کے مطابق حکومت رواں سال کے معاشی اہداف حاصل کرنے میں ناکام ہوگئی،رواں مالی سال کے لیے مقرر کردہ صنعتی اور خدمات شعبے کے اہداف بھی حاصل نہ ہوسکے،رواں مالی سال زرعی شعبے کی ترقی ہدف سے زیادہ رہی ،رواں مالی سال کے لیے معاشی شرح نمو 2.38 فیصد منظور کی گئی ۔رواں مالی سال کے لیے معاشی شرح نمو کا ہدف 3.5 فیصد مقرر تھا۔
آئی ایم ایف نے رواں مالی سال پاکستان کی معاشی شرح نمو 2 فیصد رہنے کی پیش گوئی کی تھی،رواں مالی سال کے لیے زرعی شعبے کی گروتھ 6.25 فیصد منظورکی گئی ،رواں مالی سال کے لیے زرعی شعبے کا ہدف 3.5 فیصد مقرر کیا گیا تھا ۔صنعتی شعبے کی گروتھ 1.21 فیصد ،صنعتی ترقی کا ہدف 3.4 فیصد مقرر کیا گیا تھا۔رواں سال خدمات کے شعبہ کی ترقی 3.6 فیصد کے مقررہ ہدف کےمقابلے میں 1.21 فیصد رہی۔
پلاننگ کمیشن نے بتایا ہے کہ زرعی شعبہ میں بڑی فصلوں کی پیداوار 11 فیصد سے زائد رہی،گندم کی پیداوار 28.16 ملین میٹرک ٹن سے بڑھ کر 31.44 ملین میٹرک ٹن رہی،کپاس کی پیداوار میں 108.22 فیصد اضافہ ہوا ،کپاس کی پیداوار 4.91 ملین بیلز سے بڑھ کر 10.22 ملین بیلز رہی،چاول کی پیداوار 7.32 ملین ٹن سے بڑح کر 9.87 ملین ٹن رہی،رواں سال گنے اور مکئی کی پیداوار میں کمی ریکارڈ کی گئی ،لارج اسکیل مینوفیکچرنگ کی گروتھ 0.07 فیصد رہی۔
نیشنل اکاؤنٹس کمیٹی کے مطابق بجلی گیس اور واٹر سپلائی شعبہ کی پیداوار منفی 10.55 فیصد رہی،کنسٹرکشن کے شعبہ کی پیداوار 5.86 فیصد رہی،ہول سیل اور ریٹیل کے شعبہ کی پیداوار 0.32 فیصد رہی ،فنانشل اینڈ انشورنس شعبہ کی پیداوار منفی 9.64 فیصد رہی ،تعلیمی شعبہ کی پیداوار 10.30 فیصد رہی ،صحت اور سماجی سرگرمیوں کی پیداوار 6.80 فیصد رہی ،نیشنل اکاونٹس کمیٹی نے نئے مالی سال کے لیے عبوری معاشی اعدادوشمار کی منظوری دیدی۔