وزیراعظم شہبازشریف کا اس ہفتے متحدہ عرب امارت کا دورہ متوقع ہے، وہ اس دورے کے دوران خلیجی ملک کے سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت دیں گے۔
متحدہ عرب امارت کے دورہ میں وزیراعظم وہاں کی قیادت سے ملاقات کرینگے۔پاکستان اپنے زرمبادلہ کے ذخائر بڑھانے کیلئے سعودی عرب اور امارات سے اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کی توقع کررہا ہے۔
پاکستان نے غیرملکی سرمایہ کاروں کو سہولت فراہم کرنے کیلئے خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل قائم کر رکھی ہے جو سرمایہ کاروں کو ون ونڈوسہولت فراہم کرے گی۔کونسل سعودی اور اماراتی سرمایہ کاروں کو زراعت ،کان کنی ،معدنیات،انرجی اوردیگر مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کیلئے ایریازکی نشاندہی کرتی ہے۔
گزشتہ سال لاہورمیں بزنس کمیونٹی سے خطاب کے دوران آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے امید ظاہرکی تھی کہ سعودی عرب اور امارات اگلے تین سے پانچ برسوں میں پاکستان میں 70 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کریں گے۔
ذرائع کے مطابق سعودی عرب کے علاوہ پاکستان امارات سے بھی سرمایہ کاری کیلئے رابطے کررہا ہے اور وہاں کے سرمایہ کاروں کو مختلف ترغیبات پیش کی جارہی ہیں۔
سعودی عرب اور امارات پاکستان کو مالی بحران سے بچانے والے دو بڑے ملک ہیںجو اب پاکستان کو بیل آؤٹ پیکج دینے کے بجائے یہاں سرمایہ کاری پر توجہ دینا چاہتے ہیں۔