کے پی میں بجلی اورگیس لوڈشیڈنگ کا مسئلہ سوئچ آن آف سے حل نہیں ہوگا، فیصل کریم کنڈی

خیبر پختونخوا کے گورنر فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ صوبے میں بجلی اورگیس لوڈشیڈنگ کا مسئلہ ہے، سوئچ آن آف سے معاملات حل نہیں ہوتےصوبے کا مقدمہ دلائل سے لڑنا ہے اس لیے میں نے وزیر اعلیٰ کے پی سے کہا ہے کہ لڑائی سے کچھ حاصل نہیں ہونا، وزیراعظم شہباز شریف سے ضم قبائلی اضلاع کے ٹیکس پر گفتگو ہوئی ہے۔

میں نے وزیر اعلیٰ کے پی سے کہا ہے کہ لڑائی سے کچھ حاصل نہیں ہونا۔ مل کر ہی کام کرنا ہوگا کیونکہ اِسی صورت مسائل حل ہوسکتے ہیں۔**

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے مسائل پر وزیرِ اعظم سے بات کی ہے۔ ان سے کہا کہ چشمہ رائٹ لفٹ کینال کے لیے فنڈز مختص کیے جائیں۔ علاوہ ازیں کے پی میں لوڈ شیڈنگ کے مسئلے پر بھی بات ہوئی۔

گورنر خیبر پختونخوا کا کہنا تھا کہ وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا سے کہا ہے کہ تمام مسائل مذاکرات اور دلائل سے حل کرنا ہوں گے۔

گورنر کے پی نے بایا کہ فاٹا اور پاٹا کے ٹیکس کے حوالے سے بھی وزیرِ اعظم سے بات ہوئی ہے۔ کے پی میں 26 یونیورسٹیوں کے وائس چانسلر نہیں ہیں۔ دیر موٹر وے کے معاملے پر بات چیت ہوئی۔ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 25 فیصد اضافہ کیا جانا چاہیے۔

وزیر اعظم سے ڈیرہ اسماعیل خان میں ایئر پورٹ کی تعمیر کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال ہوا ہے۔ ساتھ ہی ساتھ صوبے میں امن کے حوالے سے بھی بات ہوئی۔

فیصل کریم کنڈی نے قائم مقام صدر یوسف رضا گیلانی اوروزیراعظم شہبازشریف سے الگ الگ ملاقات کی۔ انہوں نے قائم مقام صدر کو علی قاسم گیلانی کی کامیابی پر مبارکباد دی۔