اسلام آباد : نکاح کیس دوسری عدالت منتقل کرنے کی درخواست منظور کرلی گئی ، خاور مانیکا نے سیشن جج شاہ رخ ارجمند پر اعتراض کیا تھا۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے نکاح کیس دوسری عدالت منتقل کرنے کی درخواست منظور کرلی، عدالت نے کیس ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد افضل مجوکا کی عدالت منتقل کردیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کا کہنا ہے کہ سیشن جج محمد افضل مجوکہ کیس میں بانی پی ٹی آئی اور اہلیہ بشریٰ بی بی کی سزا کیخلاف اپیلیں سنیں گے۔
یاد رہے سیشن جج شاہ رخ ارجمندنےچیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کو کیس منتقلی کیلئےخط لکھا تھا ، جس میں کہا تھا کہ خاور فرید مانیکا نے آج کھلی عدالت میں مجھ پر عدم اعتماد کا اظہار کیا ہے، ان کی درخواست پہلےہی 30 اپریل 2024 کو خارج کردی گئی ہے.
جج کا کہنا تھا کہ شکایت کنندہ ،وکیل نےہمیشہ کسی نہ کسی بہانے سےکارروائی کو تاخیر کا شکارکرنےکی کوشش کی ،میں سمجھتا ہوں پریزائیڈنگ آفیسر پرمخصوص اعتراض اٹھانےپرفیصلہ کرنامناسب نہیں۔
خط کے متن میں کہا گیا تھا کہ اس کیس میں طوالت کے ساتھ دلائل سنے گئے ہیں ،درخواست ہے کہ ان اپیلوں کو مجاز دائرہ اختیار کی کسی عدالت میں منتقل کیا جائے۔
خاور مانیکا نے سیشن جج شاہ رخ ارجمند پر اعتراض کیا تھا اور کہا تھا کہ ہمارا کیس کسی اور عدالت کو منتقل کردیں۔
جس پر جج شاہ رخ ارجمند کا کہنا تھا کہ عدم اعتماد کی درخواست پہلےہی خارج ہوچکی ہے تو خاورمانیکا نے کہا میں آپ سے فیصلہ نہیں کرانا چاہتا۔
واضح رہے اسلام آباد کی ایک عدالت نے بانی پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو عدت کے دوران شادی سے متعلق کیس میں سات، سات سال قید کی سزا سنائی اور 5، 5 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا۔
گزشتہ سال بشریٰ بی بی کے سابق شوہر نے عدالت سے رجوع کیا تھا، جس میں دعویٰ کیا تھا کہ یہ شادی غیر قانونی اور شرعی قوانین کے خلاف ہے۔
بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی پر یہ الزام لگایا گیا تھا کہ انہوں نے طلاق کے بعد تین ماہ کی عدت میں شادی کی تھی۔