بڑی عید میں بس ایک رات کا انتظار ہے، ملک بھر کی مویشی منڈیوں میں مشن خریداری عروج پر پہنچ گیا۔ مناسب قیمت میں من پسند جانور ڈھونڈھنا شہریوں کےلیے چیلنج بن گیا۔
وقت کم اور مقابلہ سخت ہے، بڑی عید سے ایک روز پہلے اونٹ، بکرے، گائے، بیل، دنبے کے لیے مویشی منڈیوں میں رش بڑھ گیا۔ بھاؤ تاؤ عروج پر ہے۔ خریداروں کو دام گِرنے کی امیدیں ہیں جبکہ بیچنے والوں کی زیادہ مال بنانے کی کوششیں ہے۔
خریداروں نے منڈی میں بھاؤ زیادہ ہونے اور بیوپاریوں کے مناسب دام نہ ملنے کے شکوے کیے۔ بیوپاریوں اور خریداروں میں مول بھاؤ اور بحث و تکرار جاری ہے، جس کو جیب کے مطابق من پسند جانور مل گیا وہ اس کے ناز نخرے اٹھانے میں مصروف ہے اور جس کو نہیں ملا اس کا ایک سے دوسری منڈی میں مشن امپاسیبل جاری ہے۔
گلی محلے جانوروں کی آوازوں سے گونجنے لگے ہیں، بچے نئے مہمانوں کو سجانے سنوارنے، کھلانے پلانے اور گھمانے پھرانے میں مصروف ہیں جبکہ خواتین کو کل کی دعوتوں کی فکر ہے۔