فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کو بتایا کہ جولائی 2024 میں نوٹی فکیشن کے اجرا سے بڑے شہروں میں جائیدادوں کی ویلیوایشن 75 فیصد سے بڑھا کر 90 فیصد تک ہوجائے گی۔
بزنس ریکارڈر کی رپورٹ کے مطابق ایف بی آر ریٹیلرز کے لیے ایک آسان اسکیم متعارف کرانے کا بھی ارادہ رکھتا ہے کیونکہ تاجر دوست اسکیم کی رضاکارانہ مدت کے دوران یہ بری طرح ناکام ہو گئی تھی۔
سینیٹر فیصل واوڈا نے سینیٹ پینل اجلاس کے بعد صحافیوں کے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بجٹ ہر صورت پاس کیا جائے گا۔
ایف بی آر کے ممبر ان لینڈ ریونیو (آئی آر) آپریشن میر بادشاہ وزیر نے کمیٹی کو بتایا کہ ہم بجٹ 2024-25 کی منظوری کے بعد جلد ہی جائیدادوں کی قیمتوں میں اضافے پر نظر ثانی کرنے جا رہے ہیں۔ ریگولیٹری آرڈر(ایس آر او) جولائی 2024 میں جاری کیا جائے گا جس کے بعد ایف بی آر کا ویلیوایشن مارکیٹ ریٹ موجودہ 75 فیصد سے بڑھا کر 90 فیصد ہوجائے گا۔
سینیٹر سرمد علی نے حکومت سے نیوز پرنٹ پر 10 فیصد جی ایس ٹی ختم کرنے کا مطالبہ کیا اور دلیل دی کہ میڈیا انڈسٹری پہلے ہی مشکل صورتحال سے دوچار ہے اس لیے اسے واپس لیا جائے۔ سینیٹ پینل نے نیوز پرنٹ پر 10 فیصد جی ایس ٹی ختم کرنے کی سفارش کی۔
ایف بی آر کے ممبر نے کہا کہ ایف بی آر ٹیکس نیٹ کو وسیع کرنے کی کوششیں کر رہا ہے اور اس نے رواں مالی سال میں 15 لاکھ نئے ٹیکس فائلرز کو شامل کیا ہے۔ سینیٹر انوشہ رحمان نے کہا کہ سخت اقدامات کے بغیر ٹیکس فائلرز میں اضافہ نہیں ہو گا اور نان فائلرز کو سلاخوں کے پیچھے ڈالنے کی تجویز پیش کی۔
ایف بی آر نے بتایا کہ ٹیکس فائلرز کی تعداد 45 لاکھ کے لگ بھگ ہے تاہم سینیٹر فاروق ایچ نائیک اور دیگر نے استفسار کیا کہ نال فائلرز کتنے ہیں، 30 فیصد سے زیادہ ایسے ہوں گے جو زیرو فائلرز ہیں، لیکن ایف بی آر کے افسران نے نان فائلرز کی صحیح تعداد شیئر نہ کرنے کو ترجیح دی۔