ملک میں ایک ہفتے کی کمی کے بعد مہنگائی کی شرح میں پھر اضافہ شروع ہوگیا ہے اور ہفتہ وار بنیاد پر 1.28 فیصد اور سالانہ بنیادوں پر23.59 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
وفاقی ادارہ شماریات کی جانب سے قیمتوں کے حساس اشاریے سے متعلق جاری ہفتہ وار رپورٹ کے مطابق 4 جولائی کو ختم ہونے والے ہفتے میں ملک میں روزمرہ استعمال کی 5 ضروری اشیا کی قیمتوں میں کمی اور17 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
حالیہ ہفتے کے دوران پیاز کی قیمت میں 9.05 فیصد، آلو 1.04 فیصد، انڈے 0.79 فیصد، کیلا 0.60 فیصد اور بریڈ کی قیمت میں 0.02 فیصد کی کمی ہوئی۔
مہنگائی سے متعلق اعداد وشمار میں بتایا گیا ہے کہ ملک میں ایک ہفتے کے دوران 29 اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
جن اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، ان میں ٹماٹرکی قیمت میں 70.77 فیصد، آٹا 10.57 فیصد، خشک دودھ 8.90 فیصد، ڈیزل 3.58 فیصد، پیٹرول 2.88 فیصد، دال چنا 2.87 فیصد، دال مونگ 2.86 فیصد، چکن 2.40 فیصد، ایل پی جی 1.63 فیصد، لہسن 1.54 فیصد، دال مسور1.10 فیصد اور چینی کی قیمت میں 0.93 فیصدکا اضافہ ہوا۔
وفاقی ادارہ شماریا کے مطابق سب سے کم آمدنی یعنی 17 ہزار 732 روپے ماہانہ آمدنی والے گروپ کے لیے قیمتوں کے حساس اشاریے میں 1.43 فیصد اضافہ ہوا، 17 ہزار 733 روپے سے 22 ہزار 888 روپے، 22 ہزار 889 روپے سے 29 ہزار 517 روپے، 29 ہزار 518 روپے سے 44 ہزار 175 روپے اور اس سے زیادہ ماہانہ آمدنی رکھنے والے گروپس کے لیے قیمتوں کے حساس اشاریے میں بالترتیب 1.44 فیصد، 1.31 فیصد، 1.31 فیصد اور1.23 فیصدکا اضافہ ہوا۔
صارفین کے لیے قیمتوں کے حساس اشاریے کا تعین ملک کے 17 بڑے شہروں کی 50 مارکیٹوں میں 51 ضروری اشیا کی قیمتوں میں کمی بیشی کی بنیاد پر کیا جاتا ہے۔