چین کے ایئرپورٹ پر کسٹم حکام نے ایک مسافر کو اپنی پتلون کے اندر 100 زندہ سانپ اسمگل کرنے کی کوشش کے دوران گرفتار کرلیا۔
غیر ملکی خبررساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق چین کے کسٹم حکام نے بتایا ہے کہ نامعلوم مسافر کو کسٹم افسران نے اس وقت روک دیا جب وہ ہانگ کانگ سے نکل کر سرحدی شہر شینزین جانے کی کوشش کر رہا تھا۔
کسٹم حکام کی جانب سے معائنے پر یہ بات سامنے آئی کہ مسافر نے جو پتلون پہن رکھی ہے اس کی جیبوں میں کینوس کے 6 بیگز چپکائے ہوئے تھے اور ان جیبوں کو ٹیپ کے ذریعے بند کیا گیا تھا۔
کسٹم حکام نے مسافر کی جیبوں سے وہ بیگ نکالے تو ہر بیگ میں مختلف سائز اور اقسام کے درجنوں زندہ سانپ پائے گئے۔
کسٹم حکام کی جانب سے دیے گئے بیان کے مطابق مسافر کی جیبوں سے 104 زندہ سانپ نکالے گئے، جن میں سے اکثر سانپ غیر مقامی نسل کے تھے۔
اس کے علاوہ سوشل میڈیا پر اسی طرح کی ایک اور ویڈیو بھی گردش کررہی ہے جس میں دو بارڈر ایجنٹوں کو پلاسٹک کے تھیلوں کے ساتھ گرفتار کیا گیا جو سرخ، گلابی اور سفید رنگ کے چھوٹے سانپوں سے بھرے ہوئے تھے۔
خیال رہے کہ چین دنیا میں جانوروں کی اسمگلنگ کے سب سے بڑے مراکز میں سے ایک ہے، تاہم چینی حکام کی جانب سے گزشتہ سالوں کے دوران جانوروں کی غیر قانونی اسمگلنگ کے خلاف کریک ڈاؤن کیا جارہا ہے۔
ملک کے بائیو سیکیورٹی اور بیماریوں کے کنٹرول سے متعلق قوانین غیر مقامی نسل کے جانوروں کو لانے سے منع کرتے ہیں۔
کسٹم اتھارٹی نے حراست میں لیے گئے مسافر کی سزا کی وضاحت کیے بغیر کہا کہ جو لوگ قواعد کی خلاف ورزی کرتے ہیں، انہیں قانون کے مطابق سزا دی جائے گی۔