بھارت میں ایک افسوس ناک واقعہ پیش آیا جہاں 15 سالہ نوجوان نے پسند کی شادی نہ کروانے پر والدین اور بڑے بھائی کو تیز دھار آلے سے قتل کر دیا۔
انڈین میڈیا کے مطابق غازی پور پولیس نے منگل کو 15 سالہ لڑکے کو گرفتار کیا جس نے پسند کی شادی کروانے سے انکار پر والدین اور بھائی کو قتل کرنے کا اعتراف کیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ 7 اور 8 جولائی کی درمیانی شب ضلع غازی پور کے گاؤں میں پیش آیا۔
لڑکے نے پولیس کو بتایا کہ پسند کی شادی نہ کروانے پر اس نے تینوں کو قتل کرنے کا فیصلہ کافی پہلے کرلیا تھا لیکن بس صحیح موقع کی تلاش میں تھا۔
لڑکے نے بتایا کہ میں اتوار کی رات کو گاؤں میں شادی کے جشن کی ایک تقریب سے واپسی پر نشے میں دھت تھا، 11 بجے کے قریب جب گھر پہنچا تو سب سور رہے تھے،موقع کا فائدہ اٹھاکر میں نے ماں (دیوانتی)، باپ ( مُنشی) اور بھائی( رام) کو گردن پر وار کرکے مار دیا اور تیز دھار آلے کو کھیتوں میں پھینک کر دوبارہ تقریب میں چلا گیا۔
اس نے بتایا کہ میں تقریب سے 2 بجے کے قریب واپس آیا اور گھر میں گھس کر میں نے رونے کی اداکاری کی اور گاؤں والوں کو شور مچاکر اٹھایا کہ میرے والدین کو کسی نے قتل کر دیا ہے۔
تاہم منشی کے بھائی نے پولیس کو اطلاع دی، اسے اپنے بھائی کے چھوٹے بیٹے پر ہی شک تھا ،اسی وجہ سے اس نے اس کے خلاف ایف آئی آر درج کروائی۔
دوران تفتیش پولیس کو کھیتوں سے قتل میں استعمال کیا گیا تیز دھار آلہ مل گیا جس پر لڑکے کے انگلیوں کے نشانات موجود تھے جس کے بعد پولیس نے 15سالہ لڑکے کو گرفتار کیا۔