حکومت کی جانب سے بجٹ میں نئے موبائل فون کی فروخت پر 18 فیصد جنرل سیلز ٹیکس عائد کرنے کے بعد سستے فون مہنگے ہوگئے۔
میڈیارپورٹ کے مطابق لاہور کی موبائل فون کی خریدوفروخت کی سب سے بڑی مارکیٹوں میں ان دنوں گاہکوں اور دکانداروں کے مابین تکرار کے مناظر زیادہ دیکھنے میں آ رہے ہیں کیونکہ رواں ہفتے سے 18 فیصد جی ایس ٹی کا اطلاق ہو چکا ہے۔
نیا موبائل خریدے کیلئے مارکیٹ آنے والے لاہور کے شہری محمد فاروق نے انٹرویو کے دوران بتایا کہ میں نے ایک موبائل خریدنا تھا۔ پہلے اس کی قیمت چیک کر کے گیا تھا اور پیسے اکھٹے کیے۔
آج خریدنے آیا ہوں تو وہی موبائل 63 ہزار روپے کا تھا اب وہ کہہ رہے ہیں کہ اس کی قیمت 72 ہزار روپے ہے۔ 9 ہزار روپے اس کی قیمت بڑھ گئی ہے۔ میں نے پہلے والے پیسوں کا بندوبست مشکل سے کیا تھا، اب نہیں لے کر جا رہا ہوں۔ دیکھتے ہیں اب کیا کرنا ہے۔ کوئی استعمال شدہ فون لوں گا ۔
رواں ہفتے موبائل فونز کی قیمتوں میں اضافے پر شکوہ کناں صرف محمد فاروق ہی نہیں ہیں بلکہ ہر وہ شخص ہے جو موبائل فون خریدنے کے لیے مارکیٹ جا رہا ہے۔
لاہو ر سے ہی تعلق رکھنے والی سدرہ اسحاق کا کہناتھا کہ جو موبائل خریدنا تھا اس کی قیمت 36 ہزار روپے بڑھ چکی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ میں نے ایک اینڈرائیڈ فون لینا تھا جس کی قیمت دو لاکھ پانچ ہزار روپے تھی آج وہ کہہ رہے ہیں کہ دو لاکھ 43 ہزار ہو چکی ہے۔ یہ تو سراسر زیادتی ہے۔
دکاندار کہہ رہے ہیں کہ جی نیا ٹیکس لگا ہے۔ حکومت سے جا کر پوچھیں۔ دوسری جانب تاجر بھی اس فیصلے سے نالاں ہیں۔