موسمیاتی تبدیلیوں سے زمین پر کافی کچھ تبدیل ہو رہا ہے اور اب اس کے ایک اور ممکنہ حیرت انگیز اثر کا انکشاف ہوا ہے۔
موسمیاتی تبدیلیوں کے نتیجے میں ہمارے سیارے کے دن کے دورانیے میں اضافہ ہو رہا ہے۔
یہ حیران کن انکشاف سائنسدانوں کی جانب سے کیا گیا جن کا کہنا تھا کہ بڑے پیمانے پر قطبی برف پگھنے سے ہمارا سیارہ بدل رہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اس حیران کن انکشاف سے ثابت ہوتا ہے کہ انسانوں کے اقدامات کس طرح زمین تبدیل ہو رہی ہے اور یہ اس قدرتی عمل کے متضاد ہے جو اربوں برس سے جاری ہے۔
سائنسدانوں کے مطابق موسمیاتی تبدیلیوں کے نتیجے میں دن کے دورانیے میں ہونے والا اضافہ ملی سیکنڈز کا ہے جو بظاہر معمولی ہے مگر اس سے انٹرنیٹ ٹریفک، مالیاتی ٹرانزیکشنز اور جی پی ایس نیوی گیشن پر منفی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔
خیال رہے کہ زمین کے دن کے دورانیے میں اربوں برسوں کے دوران چاند اور سمندروں کی کشش ثقل کے نتیجے میں بتدریج اضافہ ہوا۔
مگر انسانوں کے باعث ہونے والی موسمیاتی تبدیلیوں سے گرین لینڈ اور انٹار کٹیکا کی برفانی سطح پگھلی ہے جس سے استوائی خطوں کے قریب موجود سمندروں میں پانی بڑھ گیا اور ہمارے سیارے کے گھومنے کی رفتار گھٹ گئی اور دن کا دورانیہ مزید بڑھ گیا۔
سائنسدانوں نے بتایا کہ ہم زمین کے مکمل نظام پر انسانوں پر مرتب ہونے والے اثرات دیکھ سکتے ہیں، یعنی صرف درجہ حرارت ہی نہیں بڑھ رہا بلکہ زمین کے گھومنے کی رفتار بھی متاثر ہو رہی ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ زہریلی گیسوں کے اخراج سے محض 100 سے 200 برسوں میں ایسی تبدیلیاں آئی ہیں جو قدرتی طور پر اربوں برسوں میں ہوئی تھیں اور یہ حقیقت دنگ کر دینے والی ہے۔
جرنل پروسیڈنگز آف دی نیشنل اکیڈمی آف سائنسز میں شائع ایک تحقیق میں کمپیوٹر ماڈلز کی مدد سے برف پگھلنے سے دن کے دورانیے میں آنے والی تبدیلیوں کی جانچ پڑتال کی گئی۔
1900 سے 2000 کے دوران زمین کے گھومنے کے دورانیے میں 0.3 سے 1 ملی سیکنڈ کی کمی آئی مگر 2000 کے بعد برف پگھلنے کا عمل تیز ہوگیا تو گھومنے کے دورانیے میں 1.3 ملی سیکنڈ کمی آئی۔
محققین نے بتایا کہ دن کے دورانیے میں اضافے کی شرح گزشتہ چند ہزار برسوں کے مقابلے میں کافی زیادہ ہے اور آئندہ چند دہائیوں میں یہ سلسلہ برقرار رہنے کا امکان ہے، چاہے زہریلی گیسوں کے اخراج کو نمایاں حد تک کم بھی کر دیا جائے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ اگر زہریلی گیسوں کے اخراج میں کمی نہ آئی تو زمین کے گھومنے کے دورانیے میں 2100 تک 2.3 ملی سیکنڈ تک کی آسکتی ہے اور اس طرح یہ دن کے دورانیے میں اضافہ کرنے والی سب سے بڑی وجہ بن جائے گی۔