انگلینڈ کرکٹ ٹیم کے نائب کپتان معین علی کا کہنا ہےکہ اگر کھلاڑی کی کوئی قومی مصروفیت نہ ہو تو اسے لیگز کھیلنے کی اجازت دینے میں کوئی حرج نہیں۔
معین علی نےکہا کہ دی ہنڈرڈ (100) ٹورنامنٹ میں نسیم شاہ کی عدم دستیابی پرافسوس ہے، نسیم شاہ اچھا بولر ہے وہ ہماری ٹیم کی ٹاپ پک تھے، ہم نے اسے پک کیا تھا کہ وہ ہمارے لیے شاندار ثابت ہوتا، لیکن افسوس کی بات ہے کہ وہ نہیں ہے، اس طرح سے پوری ٹیم کا بیلنس خراب ہوجاتا ہے، میں محسوس کرتا ہوں کہ جب کوئی مصروفیت نہ ہو تو میرے خیال میں کرکٹ کھیلنے کی اجازت ہونی چاہیے۔
معین علی نےکہا کہ اگلے سال پاکستان میں ہونے والی چیمپئنز ٹرافی میں وہ انگلینڈ کی ٹیم کا حصہ ہوں گے یا نہیں، یہ ابھی کہنا قبل از وقت ہے، لیکن انگلش ٹیم یہ ٹائٹل جیت سکتی ہے ۔
ان کا کہنا تھا کہ چیمپئنز ٹرافی ایک مختلف فارمیٹ ہے، 50 اوورز کا ایک مختلف ایونٹ ہے، اس پر منحصر ہےکہ ٹیم کس طرح کی جائےگی،کیونکہ وہ نوجوان کھلاڑیوں کا بھی انتخاب کرسکتے ہیں۔ اگر ہمیں منتخب کیا گیا تو ہم تیار ہوں گے لیکن اگر منتخب نہ ہوئے تب بھی ٹھیک ہے۔
معین علی کا کہنا تھا کہ ابھی کرکٹ کھیلنےکے لیے بہت وقت باقی ہے، میں اور عادل دونوں محسوس کرتے ہیں کہ اگر ہم ایک یا دو یا اگلی نسل کو متاثر کر سکتے ہیں تو ہم نے اپنا کام کیا ہے، اس سےکوئی فرق نہیں پڑتا کہ ہم نے کتنے رنز بنائے یا کتنی وکٹیں لیں۔
ایک سوال کے واجب میں معین علی نے بتایا کہ ان کا بیٹا ابوبکر کرکٹ کھیلتا ہے ، 10 سال کا ہے اور اسے بہت شوق ہے، وہ بائیں ہاتھ کا وکٹ کیپر بیٹر ہے۔ ان شاءاللہ ایک دن وہ انگلینڈ کے لیےکھیلےگا۔
خیال رہےکہ قومی ٹیم کے فاسٹ بولر نسیم شاہ کو دی ہنڈرڈلیگ کے لیے پی سی بی نے این او سی جاری نہیں کیا ہے۔
نسیم شاہ کا دی ہنڈرڈ میں برمنگھم فونکس کے ساتھ معاہدہ ہوا تھا جس کے پیش نظر نسیم نے پی سی بی کو این او سی کے لیے درخواست دی تھی تاہم بورڈ نے فاسٹ بولر کو ورک لوڈ منیجمنٹ کے تحت این او سی جاری نہیں کیا۔
واضح رہے کہ نسیم شاہ دی ہنڈرڈ لیگ میں ایک لاکھ 25 ہزار پاؤنڈز کی مہنگی ترین کیٹیگری میں شامل تھے اس حساب سے ان کا معاوضہ پاکستانی روپے میں لگ بھگ ساڑھے 4 کروڑ روپے بنتا ہے۔