کامونکی میں مبینہ طور پر زہریلا دودھ پینے سے کمسن بہن بھائی جاں بحق ہوگئے، بچوں کی والدہ نے الزام عائد کیا ہے کہ شوہر نے دوسری شادی کرنے کیلئے بچوں کو زہر دیا۔ مجسٹریٹ کے قبر کشائی کے حکم کے بعد لاشوں کے نمونے حاصل کرلئے گئے۔
تفصیلات کے مطابق تھانہ سٹی کامونکی کے علاقہ مسلم گنج میں ایک ماہ قبل رانا عثمان کے دو بچے تین سالہ محمد حنین اور چھ ماہ کی عنشرہ مبینہ طور پر زہریلا ددوھ پینے سے دم توڑ گئے تھے۔ جس کے بعد انھیں سپرد خاک کردیاگیا تھا۔
بعد ازاں بچوں کی والدہ پلوشہ نے علاقہ مجسٹریٹ جویریہ منیر کو درخواست دائر کردی کہ اس کے خاوند عثمان نے دوسری شادی کیلئے راستہ ہموار کرنے کی خاطر اپنے گھروالوں کے ساتھ مل کر بچوں کو زہر پلا کر مارا ہے، ان کی قبر کشائی کروائی جائے۔
خاتون کی درخواست پر علاقہ مجسٹریٹ جویریہ منیر نے اپنی نگرانی میں قبرکشائی کروائی اور میڈیکل بورڈ نے دونوں بچوں کے پوسٹمارٹم کرکے نمونہ جات حاصل کرکے پنجاب فرانزک لیبارٹری میں بھیجوا دیئے، جن کی رپورٹ آنے کے بعد ہی اصل حائق سامنے آئیں گے۔