آئین میں تبدیلی کر کے کشمیریوں کے حقوق ختم کرنا بھارت کی خام خیالی ہے: اسحاق ڈار

نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ آئین میں تبدیلی کر کے کشمیریوں کے حقوق ختم کرنا بھارت کی خام خیالی ہے۔

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں یوم استحصال کشمیر کے حوالے سے کل جماعتی حریت کانفرنس کے زیر اہتمام شاہراہ دستور پر ریلی نکالی گئی جس میں طلباء طالبات، سول سوسائٹی اور سیاسی جماعتوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔

ریلی دفتر خارجہ سے شروع ہوئی اور پارلیمنٹ ہاؤس کے گیٹ تک پہنچ کر اختتام پذیر ہوئی، ریلی کے شرکاء کی جانب سے ایک منٹ کی خاموشی بھی اختیار کی گئی۔

یوم استحصال کشمیر ریلی میں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور وفاقی وزیر امور کشمیر امیر مقام بھی شریک ہوئے۔

نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے یوم استحصال کشمیر ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کی خام خیالی ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر کے عوام کا حق خودارادیت ختم کردے گا۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت کا مقبوضہ کشمیر سے متعلق فیصلہ دنیا کو قبول نہیں، شہبازشریف کی حکومت دنیا بھر میں کشمیری عوام کا مقدمہ لڑ رہی ہے، ہم نے غزہ اور کشمیر کا مقدمہ پوری دنیا میں بھرپور طریقے سےاٹھایا، آج سے 5 سال قبل جو کام بھارت نے کیا وہ غیر آئینی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت والے جمہوریت کے چیمپئن بنتے ہیں تو عالمی اداروں کو مقبوضہ کشمیر جانے کی اجازت دیں، بھارت کے ناپاک عزائم ہیں کہ مقبوضہ کشمیر کی مسلم اکثریت کو اقلیت میں بدلے۔

اسحاق ڈار نے مزید کہا کہ پاکستان کا کشمیریوں سے بندھن علاقائی اور مذہبی ہے، او آئی سی نے اسلامو فوبیا پر اپنا ایک نمائندہ مقرر کردیا ہے، کشمیر پاکستان کی شہہ رگ ہے اور ایک دن ضرور پاکستان میں شامل ہوگا۔

کشمیر کو ہر حال میں آزادی ملے گی: امیر مقام
وفاقی وزیر امور کشمیر امیر مقام نے یوم استحصال کشمیر ریلی سےخطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج پاکستانیوں کی بڑی تعداد کشمیریوں کے ساتھ یکجہتی کے لیے نکلی ہے، چاروں صوبوں آزادکشمیر اور گلگت بلتستان میں تقریبات کا انعقاد کیا جا رہا ہے، کشمیر کو ہر حال میں آزادی ملے گی۔

انہوں نے کہا کہ کشمیریوں پر مظالم ڈھائے گئے اور ان کی جائیدادوں پر قبضے ہوئے، 5 اگست 2019ء میں بھارت نے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کی، بھارت چاہتا ہے کہ کشمیر میں مسلم اکثریت کو اقلیت میں بدلا جائے، پاکستانی کشمیریوں کے ساتھ تھے اور ہمیشہ ساتھ رہیں گے۔