مہنگائی اور بجلی کے بلوں کے خلاف جماعت اسلامی دھرنا 12ویں روز بھی جاری ہے، حکومت کی جانب سے مذاکرات میں پیشرفت نہ ہونے پر دھرنے کا شرکاء کا پارہ بھی ہائی ہوگیا، جماعت اسلامی کی قیادت آج آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کرنے جارہی ہے۔
راولپنڈی کے لیاقت باغ میں آئی پی پیز سے معاہدوں، مہنگی بجلی اور تنخواہ دار طبقے پر اضافی ٹیکسوں کے خلاف جماعت اسلامی کا دھرنا آج 12 ویں روز میں داخل ہوگیا۔
حکومت کی جانب سے مذاکرات میں پیشرفت نہ ہونے پر دھرنے کا شرکاء کا پارہ بھی ہائی ہوگیا، جماعت اسلامی کی قیادت آج آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کرے گی۔
کارکنان نے نمازفجر کی ادائیگی بھی پنڈال میں کی، ان کے حوصلے بلند ہیں اور وہ وقفے وقفے سے حکومت کے خلاف نعرے بازی بھی کررہے ہیں۔
دھرنے کے شرکاء کی نان اور حلوے سے تواضع کی کئی، مزید کارکنان بھی پنڈال میں ٹولیوں کی صورت میں پہنچ رہے ہیں جبکہ کارکنان اور انتظامیہ کی جانب سے پنڈال میں صفائی کا عمل بھی جاری ہے۔
گزشتہ روز کراچی میں گورنر ہاؤس کے سامنے بیٹھے دھرنا مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ وزیراعظم اور وزرا میٹنگ میں کہتے ہیں جماعت کی تجاویز قابلِ عمل ہیں مگر میڈیا میں کہتے ہیں تجاویز قابلِ عمل نہیں ہیں، بجلی کے بل کم کرنے میں ہی حکومت کی نجات ہے ۔
امیر جماعت اسلامی کا مزید کہنا تھا کہ حکومت نے ہمارے مطالبات نہ مانے تو دھرنوں کاسلسلہ پختونخوا سے بلوچستان تک جائےگا، وزیراعظم کو عوام کے غصے سے بچنا ہے تو عوامی مطالبات ماننا ہوں گے ورنہ دھرنا تحریک کہیں ان کی وزارت عظمی ہی نہ لے ڈوبے۔
واضح رہے کہ آئی پی پیز سے معاہدوں، مہنگی بجلی اور تنخواہ دار طبقے پر اضافی ٹیکسوں کے خلاف جماعت اسلامی کی جانب سے کراچی میں گورنر ہاؤس کے باہر بھی دھرنا دیا گیا ہے، جو چوتھے روز بھی جاری ہے۔