آج کل میڈیا میں اے سی میں دھماکے اور آگ لگنے کے واقعات کی خبریں اور ویڈیوز تواتر سے دیکھی جارہی ہیں، جیسے جیسے گلوبل وارمنگ کے اثرات بڑھتے جا رہے ہیں اور درجہ حرارت 50 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ رہا ہے، اے سی کے دھماکوں کے واقعات میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔
لوگ یہ بات سوچنے پر مجبور ہیں کہ ایک الیکٹرانک مشین جو گرمی میں سکون دینے کے لیے بنائی گئی تھی، وہ خود ہی آگ کیسے لگا سکتی ہے اور ہمارے مسائل میں مزید اضافہ کیسے کر سکتی ہے۔
زیر نظر مضمون میں اے سی میں دھماکوں کے موضوع پر روشنی ڈالی گئی ہے کہ ایسا کیوں ہوتا ہے اور ہم اپنے گھر یا دفتر میں ایسے خطرناک حادثات پر کیسے قابو پاسکتے ہیں۔
اے سی کے دھماکوں کی عام وجوہات
زیادہ استعمال : درجہ حرارت کے بڑھنے کے ساتھ اے سی کو زیادہ کام کرنا پڑتا ہے جس کی وجہ سے وہ زیادہ گرم ہو جاتا ہے، یہ زیادہ استعمال کمپریسر پر دباؤ ڈال سکتا ہے جو بالآخر آگ لگنے کا سبب بن سکتا ہے۔
گیس لیک : اے سی یونٹس کولنگ کے لیے ریفریجرینٹ گیس پر انحصار کرتے ہیں اگر یہ گیس لیک ہوجائے تو اے سی مؤثر طریقے سے ٹھنڈا نہیں کر سکے گا، جس سے یونٹ پر مزید بوجھ پڑے گا اور ممکنہ طور پر زیادہ گرم ہو کر آگ لگ سکتی ہے۔
وولٹیج کا اتار چڑھاؤ : بار بار وولٹیج میں اتار چڑھاؤ کمپریسر اور اے سی کے دیگر الیکٹریکل آلات کو نقصان پہنچا سکتا ہے، یہ نقصان اوورلوڈ کا باعث بن سکتا ہے جو کہ زیادہ گرم ہونے اور ممکنہ طور پر آگ لگنے کی صورت میں ظاہر ہو سکتا ہے۔
احتیاطی تدابیر
وقفہ دیں : زیادہ درجہ حرارت والے دنوں میں اپنے اے سی کو ہر 2-3 گھنٹے بعد وقفہ دیں تاکہ وہ ٹھنڈا ہوسکے اور زیادہ گرم ہونے سے بچ سکے۔
باقاعدہ دیکھ بھال : لیکس یا بلاکجز کو وقت پر پکڑنے کے لیے باقاعدہ چیک اور دیکھ بھال کا انتظام کریں۔
وولٹیج اسٹبلائزر لگائیں : اگر آپ کے علاقے میں وولٹیج کے اتار چڑھاؤ کے مسائل ہیں تو اپنے اے سی کو بچانے کے لیے وولٹیج اسٹبلائزر لگائیں۔
ڈیڈیکیٹڈ سرکٹ : یہ یقینی بنائیں کہ آپ کا اے سی ایک الگ الیکٹریکل سرکٹ سے منسلک ہو تاکہ اوور لوڈنگ سے بچا جا سکے۔
پیشہ ورانہ تنصیب : ہمیشہ اپنے اے سی کی تنصیب کسی پیشہ ور کاریگر سے کروائیں تاکہ یہ یقینی بنایا جاسکے کہ یہ صحیح طریقے سے نصب کیا گیا ہے۔ ان تجاویز پر عمل کرکے آپ گرمی کے موسم میں اپنے اے سی کو محفوظ اور فعال رکھ سکتے ہیں۔