”پارلیمنٹ میں مل کر چلے تو حکومت کو ٹف ٹائم دیا جاسکتا ہے“ پی ٹی آئی کی جے یو آئی سے تعاون کی درخواست

پاکستان تحریک انصاف کےوفد نے جمعیت علما اسلام کے وفد سے اسلام آباد میں ملاقات کی۔

ذرائع کے مطابق ملاقات میں پی ٹی آئی نے جے یو آئی سے ان ہاؤس تعاون کی درخواست کی اور کہا کہ پارلیمنٹ میں مل کر چلے تو حکومت کو ٹف ٹائم دیا جاسکتا ہے۔

ملاقات میں ماضی کے ملاقاتوں کے حوالے سے بھی معاملات زیر بحث آئے، مولانا فضل الرحمان نے پی ٹی آئی کی درخواست پر کہا کہ پی ٹی آئی کی تجاویز پر مشاورت کے بعد جواب دیا جاسکتا ہے۔

ذرائع کے مطابق دونوں جماعتوں کے درمیان مزید تعاون بڑھانے کے لیے کمیٹیاں قائم کرنے کی تجاویزدی گئیں جبکہ دونوں جماعتوں میں فاصلے کم کرنے کی کوشش پر بھی بات ہوئی۔

ملاقات میں چئیرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی، اسد قیصر، شبلی فراز، رؤف حسن شریک ہوئے، جےیوآئی کے سیکرٹری جنرل مولانا عبدالغفور حیدری، مولانا لطف الرحمان ، اسلم غوری، مولانا امجد خان شریک ہوئے جبکہ کامران مرتضی اجلاس میں کوئٹہ سے وڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔

ملاقات کے بعد جے یو آئی اور پی ٹی آئی کے ترجمانوں نے میڈیا سے گفتگو کی۔

اسلم غوری نے کہا کہ آج پی ٹی آئی وفد سے ملاقات ہوئی، آج تعارفی ملاقات تھی،خوشگوارماحول میں ہوئی، پارلیمنٹ میں اپوزیشن اتحادکومضبوط کریں گے۔

اسلم غوری نے کہا کہ اتحاد کے حوالے سے تاثر درست نہیں، ہم کسی گرینڈالائنس کا حصہ نہیں،پارلیمنٹ میں ہم دونوں اپوزیشن جماعتیں ہیں،وزیراعظم کےاختیارات سےمتعلق بھی کام کریں گے۔

جس پر رؤف حسن نے کہا کہ کمیٹوں پر یہ پہلی ملاقات تھی، بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا ہے، پارلیمنٹ میں اہم قانون سازی پر ایک دوسرے سے تعاون پر بھی بات چیت کی گئی ہم مل کر آگے بڑھیں گے، انسان کوشش سے ہرچیزحاصل کرسکتا ہے۔