کھانا نہ ملنے پر شادی کی تقریب میدان جنگ میں تبدیل ہوگئی، مہمانوں کی تعداد میں اضافے کے سبب کھانا کم پڑگیا جو لڑائی کی وجہ بنی۔
مصر میں شادی کی ایک تقریب ریسلنگ کے اکھاڑے میں تبدیل ہوگئی، لڑائی کی ابتدا کھانے کے وقت ہوئی جب مہمانوں کے سامنے کھانا نہیں پہنچا۔
شادی ہال میں کھانے کے دوران شرکاء کے درمیان دھینگا مشتی اس وقت شروع ہوئی جب مہمان زیادہ ہو گئے اور کھانا کم پڑ گیا۔
جس پر باراتیوں نے ہنگامہ برپا کردیا، دونوں گروپوں نے ایک دوسرے پر بڑھ چڑھ کر حملے کیے اور خوشی کی تقریب میدان جنگ کا منظر پیش کرنے لگی۔
ایک مہمان نے لوگوں کے درمیان جھگڑے کو ختم کرنے کے لیے آگ بجھانے والے آلے کا استعمال بھی کیا۔ اس ہنگامہ آرائی کی ایک ویڈیو اور تصاویر سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئیں۔ یہ مناظر شادی ہال میں لگے خفیہ کیمروں میں محفوظ ہوگئے تھے۔
شرکاء میں زبردست لڑائی ہوئی جنہوں نے ایک دوسرے پر کرسیاں استعمال کیں، اس موقعے پر کچھ معززین نے مصالحت کی کوشش کی جس کے بعد جا کر ہنگامہ ختم ہوا۔
ایک عینی شاہد نے وضاحت کی کہ اس جگہ دو شادی ہال تھے جس میں شادی کی دو تقریبات جاری تھیں، پہلی تقریب اور دوسری تقریب کے مہمانوں میں سے کچھ کے درمیان جھگڑا ہوگیا۔
جھگڑے کی وجہ یہ تھی کہ پہلی تقریب کا ایک نوجوان دوسرے گروپ کو ہراساں کر رہا تھا، دوسری شادی کی تقریب میں ایک لڑکی کو ہراساں کیے جانے کی شکایت بھی سامنے آئی۔
قابل ذکر ہے کہ اس "ہنگامہ آرائی” کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہیں۔ صارفین کی طرف سے اس طرح کے اقدامات پر شدید تنقید کی گئی جس نے نوبیاہتا جوڑے کی خوشی کے موقعے پر جھگڑا کرکے بدمزگی پیدا کی گئی۔