اگر تو آپ ہر وقت بیٹھے یا لیٹے رہناچاہتے ہیں اور اٹھ کر کوئی کام کرنا ناگوار گزرتا ہے، تو یہ آپ کے سست یا کاہل ہونے کی نشانی ہے۔
مگر دنیا میں سب سے زیادہ کاہل یا سست افراد کہاں بستے ہیں، اس کا جواب کچھ عرصے قبل عالمی ادارہ صحت کی ایک رپورٹ میں دیا گیا۔
درحقیقت یہ جواب کافی حیران کن ہے کیونکہ جس خطے کو سب سے زیادہ سست افراد کا مرکز قرار دیا گیا، بظاہر وہاں کے رہائشی کافی مستعد محسوس ہوتے ہیں۔
جون 2024 کی رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں ایک ارب 80 کروڑ بالغ افراد جسمانی طور پر زیادہ سرگرم نہیں رہتے یا ان کی جسمانی سرگرمیوں کا دورانیہ تجویز کردہ حد کے مطابق نہیں۔
عالمی ادارے نے ہر ہفتے کم از کم 150 منٹ تک معتدل جسمانی سرگرمیوں کا مشورہ دیا ہے۔
تو دنیا میں سب سے زیادہ کاہل یا سست افراد ایشیا پیسیفک کے خطے میں رہتے ہیں جن کی شرح 48 فیصد ہے۔
اس خطے میں جنوبی کوریا، جاپان اور سنگاپور جیسے ممالک موجود ہیں۔
دوسرے نمبر پر جنوبی ایشیا کا خطہ ہے جہاں کے 45 فیصد افراد کو کاہل قرار دیا گیا ہے۔
اس خطے میں پاکستان، بھارت، نیپال، سری لنکا، بنگلادیش، بھوٹان اور افغانستان شامل ہیں۔
تیسرے پر 28 فیصد کے ساتھ مغربی ممالک ہیں۔
رپورٹ کے مطابق مردوں (29 فیصد) کے مقابلے میں خواتین (34 فیصد) زیادہ تر وقت بیٹھ یا لیٹ کر گزارتی ہیں۔
خاص طور پر جنوبی ایشیا میں مردوں کے مقابلے میں خواتین کو زیادہ وقت جسمانی سرگرمیوں سے دور رہ کر گزارتی ہیں۔
ایک تحقیق کے مطابق 2000 کے بعد سے لوگوں میں سست طرز زندگی کا پھیلاؤ بڑھا ہے اور اس کی بڑی وجہ ٹیکنالوجی ڈیوائسز کا زیادہ استعمال ہے۔
سست طرز زندگی یا زیادہ وقت بیٹھ کر گزارنے سے امراض قلب، کینسر، ذیابیطس اور دیگر متعدد دائمی امراض کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔