پی ٹی آئی کے ساتھ مذاکرات کے حق میں نہیں : خواجہ آصف

وزیر دفاع خواجہ محمد آصف کا کہنا ہے کہ میں تو اِس حق میں نہیں کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ساتھ مذاکرات ہوں۔

لاہور میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اچکزئی کے ساتھ مذاکرات پر جو بات چل رہی ہے، میں اس ٹیم کا ممبر بھی نہیں ہوں۔

دوران گفتگو صحافی نے خواجہ آصف سے پوچھا کہ کیا بانی پی ٹی آئی کا کوئی مستقبل ہے؟

اس پر وزیر دفاع نے جواب دیا کہ کہ میں کوئی نجومی نہیں ہوں جو مجھے معلوم ہو گا۔

اس سے قبل مسلم لیگ ن کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے بھی پی ٹی آئی سے مذاکرات سے متعلق اپنے خیالات کا اظہار کیا تھا۔

احسن اقبال کا کہنا تھا کہ عمران خان سے اس وقت تک مذاکرات نہیں ہو سکتے جب تک وہ 9 مئی کے واقعات پر معافی نہیں مانگ لیتے۔

لاہور میں مسلم لیگ ن کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر منصوبہ بندی کا کہنا تھا کہ پاکستان کو اس وقت غیر اعلانیہ جنگ کا سامنا ہے، پی ٹی آئی نے بھارت کے ساتھ مل کر امریکا میں پاکستان مخالف قرارداد منظور کرائی۔

انہوں نے کہا کہ بانی چیئرمین پی ٹی آئی جیل میں بڑی موج میں ہیں، وہ فائیو اسٹار جیل کاٹ رہے ہیں، وہ جیل میں اُسی سیل میں ہیں جہاں مجھے رکھا گیا تھا، ہم مخالفین سے وہ سلوک نہیں کرتے جو ہمارے ساتھ کیا گیا۔

یاد رہے کہ پاکستان تحریک انصاف سے بالواسطہ بات چیت کیلئے مسلم لیگ ن محمود خان اچکزئی سے رابطے میں ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ نون لیگ کے سینیئر رہنما اور وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللّٰہ کو پارٹی قیادت نے محمود اچکزئی سے بات کرنے کی ذمہ داری دی ہے تاہم ن لیگ کا اصرار ہے کہ پی ٹی آئی کے ساتھ اس کے اور اس کی اتحادی جماعتوں کے مذاکرات براہِ راست ہوں، کہا جاتا ہے کہ بالواسطہ بات چیت فضول مشق ہوگی۔

اگر پی ٹی آئی کو لگتا ہے کہ اس کے حامی اور ووٹرز پی ٹی آئی کے نون لیگ، پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم سے مذاکرات کی حمایت نہیں کریں گے تو ایسی صورت میں نون لیگ نے مبینہ طور پر اچکزئی کے توسط سے پی ٹی آئی کو براہِ راست لیکن پس پردہ مذاکرات کی پیشکش کی ہے۔

ان ذرائع کا کہنا ہے کہ اچکزئی کو کہا گیا ہے کہ وہ براہ راست مذاکرات کیلئے پی ٹی آئی کی اعلیٰ قیادت سے مشاورت کریں جس کیلئے تحریک انصاف کو مذاکرات کیلئے کمیٹی نامزد کرنا چاہیے جو پس پردہ بات چیت کر سکے۔