فرانس میں درندہ صفت شخص کے جرم نے دنیا بھر میں ہنگامہ کھڑا کر دیا،یہ جرم کوئی معمولی نہیں تھا بلکہ رونگٹے کھڑے کردینے والا تھا۔ایسا جرم کہ جسے مہذب دنیا میں وہم و گمان بھی نہیں کیا جاسکتا ۔
بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق فرانس میں ایک ایسا کیس سامنے آیا جس میں ایک جنونی شخص نے اپنی 72 سالہ بیوی کی متعدد اجنبیوں سے آبرو ریزی کروائی۔ واقعے نے پورے فرانس کو ہلا کر رکھ دیا۔
رپورٹ کے مطابق اس جرم میں ملوث71 سالہ ملزم کی شناخت ڈومینیک کے نام سے ہوئی جس پر الزام عائد ہے کہ اس نے انٹرنیٹ کے ذریعے اجنبیوں سے روابط قائم کیے اور انھیں گھر بلوا کر تقریباً ایک دہائی تک اپنی اہلیہ کی عصمت دری کروائی،ملزم پر ایک اور خوفناک الزام یہ بھی ہے کہ اس نے خود بھی اپنی اہلیہ کو نشہ آور چیز کھلانے کے بعد اس کو ریپ کا نشانہ بنایا۔ خاتون کے وکلا کا کہنا ہے کہ انھیں دوا کے ذریعے بیہوش کر دیا جاتا تھا اور انہیں اپنے ریپ کے بارے میں علم ہی نہیں تھا۔
ڈومینیک پر اہلیہ کو 92 مرتبہ عصمت دری کرنے کا الزام ہے۔ 50 ملزمان کی شناخت ہوچکی ہے جن کے خلاف مقدمات جاری ہیں،متاثرہ خاتون کو ان مبینہ جرائم کا علم 2020 میں اس وقت ہوا جب پولیس نے ان کو آگاہ کیا۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق مرکزی ملزم فرانس کی سرکاری پاور یوٹیلٹی کمپنی ای ڈی ایف کا 71 سالہ سابق ملازم تھا۔