بانی پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) عمران خان کا کہنا ہے کہ مجھے جنرل فیض حمید کے ٹرائل سے ڈرایا جا رہا ہے۔
اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے گفتگو میں عمران خان نے کہا کہ جنرل(ر) باجوہ کے بغیر فیض حمید کا ٹرائل بڑی بدنیتی ہے باجوہ کو انکوائری سے باہر رکھنا بھی بڑی بدنیتی ہے، مجھے جنرل (ر) فیض حمید کے ٹرائل کے ذریعے ڈرایا جا رہا ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ حکمرانوں کو این آر او 2 مبارک ہو۔ وائٹ کالر کرائم پکڑنا پہلے مشکل تھا اب ناممکن ہو گیا ہے۔ یہ سارے ان کے دور کے کیسز ہیں اس لیے انہوں نے این ار او 2 لیا۔ دنیا کی پارلیمانی تاریخ میں نہیں ہوا کہ عوامی نمائندے قانون سازی کر کے اپنی کرپشن کے مقدمات ختم کریں۔ آئی ایس پی ار نے کہا کہ فوج غیر جانبدار اور غیر سیاسی ہے۔ اگر اب وہ غیر جانبدار اور غیر سیاسی ہو رہے ہیں تو ملک کی بڑی خدمت کر رہے ہیں۔ لیکن اگر یہ کہہ رہے ہیں کہ ہم پہلے سے غیر سیاسی ہیں تو اس سے بڑی غلط بیانی نہیں ہوگی۔ میں اور بشری بی بی جنرل عاصم منیر کی وجہ سے جیل میں ہیں۔
بانی پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ علی امین گنڈا پور کے خلاف پارٹی کے کچھ لوگ تنقید کرکے ان کی حوصلہ شکنی کررہے ہیں۔ ان سب کو کہتا ہوں علی امین کو میں نے چنا ہے اور میں اس کے ساتھ کھڑا ہوں۔ سازش کرنے والوں میں سے کوئی بھی اپنے پیسے لگا کر نہیں جیتا ۔ میرے ٹکٹ پر سب جیتے ہیں۔ جو لوگ یہ سازش کررہے ہیں انہیں کہتا ہوں پھر نہ کہنا کہ ٹکٹ نہیں ملے۔ آئندہ الیکشن میں ٹکٹ نہیں دوں گا۔