چھبیسویں آئینی ترمیم کی منظوری کے بعد قومی اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ آج تاریخی دن ہے، آئین میں چھبیسویں ترمیم کی گئی ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ یہ قومی یکجہتی اور اتفاق رائے کی شاندار مثال ایک بار پھر قائم ہوئی۔ آج ایک نیا سورج نکلے گا جس سے پورے ملک میں روشنی ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ محلاتی سازشوں کے ذریعے حکومتوں کو گھر بھیجا جاتا تھا، وزرائے اعظم کی چھٹی کرادی جاتی تھی، آج طے ہوگیا کہ پارلیمنٹ سپریم ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ 2006 میں بینظیر بھٹو اور نواز شریف کے درمیان جو معاہدہ ہوا آج وہ قابل عمل ہوگیا، نواز شریف کے ساتھ بے نظیر بھٹو شہید کو بھی خراج تحسین پیش کرنا چاہتا ہوں۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آئینی ترامیم کے لیے کوئی لوٹا ووٹ استعمال نہیں ہوا۔ ایسی آئینی ترامیم کی گئی ہیں جن سے پاکستان کا مستقبل مضبوط اور محفوظ ہوگا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ایسے ججز بھی آئے جنہوں نے تاریخی فیصلے لکھے، ایسے ججز بھی آئے جن کی من مانیاں ادارے کے لیے کالا دھبہ بن گئیں۔
انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو نے اس ترمیم کے لیے خلوص دل سے محنت اور کاوش کی، مولانا فضل الرحمان کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں، ان کی ناراضیاں تھیں لیکن ملک کے بہترین مفاد میں آگے بڑھے، کاش پی ٹی آئی بھی اس آئینی ترمیم میں آتی تو بہت اچھا ہوتا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے مزید کہا کہ ہاؤس میں موجود لوگ ذاتی انا قربان کرکے آگے بڑھے اور اس عظیم کارنامے کو انجام دیا، منڈلاتے ہوئے خطرناک بادل جو پاکستان پر برسنا چاہتے تھے وہ ختم ہوگئے ہیں۔