وہ گاؤں جہاں کے باسیوں نے تنہائی سے بچنے کیلئے جگہ جگہ انسانوں جیسے پتلے نصب کردیے

جاپان ایسا ملک ہے جہاں بچوں کی شرح پیدائش میں ریکارڈ کمی آچکی ہے جبکہ معمر افراد کی تعداد بڑھ رہی ہے۔

یہ معمر افراد زیادہ تر تنہا زندگی گزارتے ہیں اورتنہائی کا یہ احساس انہیں بہت زیادہ متاثر کرتا ہے۔

مگر ایک جاپانی گاؤں کے رہنے والوں نے اس کا منفرد حل نکالا ہے۔

Ichinono نامی اس گاؤں میں 60 سے بھی کم افراد مقیم ہیں جن میں سے زیادہ تر معمر ہیں اور تنہائی کی زندگی گزار رہے ہیں۔

وہ گاؤں جہاں کے باسیوں نے تنہائی سے بچنے کیلئے جگہ جگہ انسانوں جیسے پتلے نصب کردیے

اس گاؤں میں آخری بار بچے کی پیدائش 2 دہائیوں قبل ہوئی تھی / اے ایف پی فوٹو

گاؤں میں گہماگہمی کے احساس کو بڑھانے کے لیے وہاں کے رہائشیوں نے جگہ جگہ  پتلے نصب کر دیے ہیں۔

اس گاؤں میں آخری بار بچے کی پیدائش 2 دہائیوں قبل ہوئی تھی۔

البتہ وہاں ایک 2 سالہ بچہ موجود ہے جس کے والدین رائی کوٹو اور توشیکی کوٹو 2021 میں اوساکا شہر سے گاؤں میں منتقل ہوئے تھے۔

وہ اس بات پر پریشان نہیں کہ ان کے بچے کو ہم جولی دستیاب نہیں جبکہ گاؤں والوں کو بھی اس بچے پر فخر ہے۔

وہ گاؤں جہاں کے باسیوں نے تنہائی سے بچنے کیلئے جگہ جگہ انسانوں جیسے پتلے نصب کردیے

یہ پتلے گاؤں میں گہماگہمی کا احساس بڑھانے کے لیے تیار کیے گئے / اے ایف پی فوٹو

وہاں سے تعلق رکھنے والی 88 سالہ بیوہ خاتون Hisayo Yamazaki نے بتایا کہ پہلے ہمیں ڈر تھا کہ نوجوان یہاں رہے تو ان کی شادی نہیں ہوسکے گی اور پھر وہ یہاں سے چلے گئے تو کبھی واپس نہیں آئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اب تو ایسا لگتا ہے کہ پتلوں کی تعداد ہم سے زیادہ ہو جائے گی۔

گاؤں میں جگہ جگہ نصب پتلے یہاں رہنے والوں نے خود اپنے ہاتھوں سے تیار کیے، جو ان کے خاندانوں کے مختلف افراد کی ہو بہو نقل ہیں۔

گاؤں کا انتظام سنبھالنے والی کمیٹی کے سربراہ 74 سالہ Ichiro Sawayama نے بتایا کہ اگر گاؤں کو ایسے ہی چھوڑ دیا جائے تو اس کا خاتمہ ہو جائے گا۔