سائنس دانوں نے انسانوں کا ’اسپائیڈر مین‘ بننا ممکن بنادیا

فطری علوم کے ماہرین نے ایسا ویب فلوڈ تیار کیا ہے جو کسی بھی انسان کے لیے اسپائیڈر مین بننا ممکن بنادے گا۔ اب تک ہم سائنس فکشن کی فلموں میں اسپائیڈر مین کو دیکھتے آئے ہیں۔ اب کوئی بھی اسپائیڈر مین بن سکے گا یعنی اُس میں بھی سپر پاور ہوگی۔

اپنی دُھن میں مگن چند سائنس دانوں نے برسوں کی ان تھک محنت یعنی تحقیق و تجربے کے بعد ایسا فلوڈ تیار کیا ہے جس کی مدد سے اسپائیڈر مین کے مکڑی کے جال سے مشابہ جال تیار کیا جاسکے گا۔ یہ جال اپنے وزن سے 80 گنا وزنی چیزوں کو جھیل سکے گا۔

یہ فلوڈ سلک فائبر سے بنایا گیا ہے۔ ٹفٹز یونیورسٹی کے پروفیسر مارکو لو پریسٹی کہتے ہیں کہ انہیں اس ایجاد کی تحریک سپر ہیرو اسپائیڈر مین سے ملی تھی۔

مکڑیاں اپنے منہ سے ریشم نکال کر کسی سطح پر جال بنتی ہیں۔ پروفیسر مارکو لو پریسٹی کا کہنا ہے کہ اب ایک ڈیوائس کی مدد سے بھی یہ جال بُنا جاسکتا ہے۔ پھر اِس پر چِپکے رہتے ہوئے فاصلے پر پڑی ہوئی چیز اٹھائی جاسکتی ہے۔

جس طور اسپائیڈر مین کو سپر ہیومن پاور لیب میں حادثاتی طور پر ملی تھی بالکل اُسی طور سائنس دانوں نے بھی یہ نیا مٹیریل لیب میں ایک غلطی کے نتیجے میں تیار کیا ہے۔

پروفیسر مارکو لو پریسٹی نے، جو ایڈوانسڈ فنکشنل مٹیریلز نامی جریدے میں ایک تحقیقی مقالے کے مصنف ہیں، کہا کہ ریشم کے ریشوں کو استعمال انتہائی طاقتور ایڈہیسیو تیار کرنے پر کام ہو رہا تھا۔ جب میں نے اپنے گلاس ویئر کو ایسیٹون سے صاف کیا تب دیکھا کہ گلاس کے تلے میں مکڑی کے جال جیسا مٹیریل بن رہا تھا۔