جماعت اسلامی کا ضمنی بلدیاتی انتخابات میں دھاندلی کا الزام، احتجاج

جماعت اسلامی نے ضمنی بلدیاتی انتخابات میں پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی)، حکومت سندھ اور الیکشن کمیشن پر گٹھ جوڑ کے ذریعے بدترین دھاندلی، عوامی مینڈیٹ پر ڈاکے اور جیتی ہوئی نشستیں چھیننے کا الزام عائد کرتے ہوئے کراچی کے مخلتف علاقوں میں احتجاج کیا۔

جماعت اسلامی کراچی کی جانب سے لیاقت آباد یوسی 7ڈاک خانہ چورنگی، یوسی 6 نور منزل لانڈھی، یوسی 7 کورنگی نمبر 2 میں مظاہرے کیے گئے۔

مظاہروں سے نائب امیر جماعت اسلامی کراچی اور اپوزیشن لیڈر بلدیہ عظمیٰ کراچی سیف الدین ایڈووکیٹ، امیر ضلع وسطی گلبرگ کامران سراج، امیر ضلع کورنگی مرزا فرحان بیگ، ٹاؤن چیئرمین لیاقت آباد فراز حسیب، ناظمین علاقہ لیاقت آباد مسعود علی اوراسحاق تیموری، ضمنی بلدیاتی انتخاب کے امیدواران نے بھی خطاب کیا۔

احتجاج کے دوران مظاہرین نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے، جن پر بلدیاتی نمائندگی پر قبضہ نامنظور، الیکشن کمیشن جواب دو، دھاندلی کا حساب دو، فراڈ انتخابی نتائج نامنظور، کراچی کے مینڈیٹ پر ڈاکا نامنظورتحریر تھا۔

سیف الدین ایڈوکیٹ نے یوسی7 لیاقت آباد ڈاک خانہ چورنگی پر مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو بنے ہوئے 77 سال ہوچکے ہیں لیکن آج بھی بدقسمتی سے ہم اپنا حق مانگنے کے لیے سڑکوں پر احتجاج کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پانی، بجلی اور گیس کے لیے فریاد کررہے ہیں لیکن ایسے حکمران مسلط ہیں جو حق دینے کے لیے تیار نہیں ہیں۔

سیف الدین ایڈووکیٹ نے کہا کہ موجودہ ضمنی بلدیاتی انتخابات کے نتیجے میں عوام میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے، ظلم کے نظام اور اسٹیبلشمنٹ کے آلہ کاروں کے خلاف زبردست مزاحمت کرنے کی ضرورت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مزاحمتی تحریک بلدیاتی، صوبائی اور قومی انتخابات کے لیے نہیں بلکہ اس گلے سڑے نظام کے خلاف اوراسے جڑ سے نکال کر پھیکنے کی تحریک ہوگی۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ بلدیاتی انتخابات میں جماعت اسلامی نے کراچی میں سب سے زیادہ نشستیں جیتیں لیکن جماعت اسلامی کی یوسیز اور مئیر شپ پر قبضہ کیا گیا اور ہمیں یہ پیغام دیا جا رہا ہے کہ طاقت ہمارے پاس ہے ہم تمہیں کچھ نہیں دیں گے۔