ملک کی پہلی سیمی کنڈیکٹر پالیسی تیار کر لی گئی۔ تمام الیکٹرانک ڈیوائسز میں لگنے والی چپس مقامی سطح پر تیار ہوں گی۔ سرمایہ کاروں کیلئے پرکش مراعات بھی پالیسی کا حصہ ہیں۔
قومی شناختی کارڈز اور پاسپورٹس کے لیے اسمارٹ چپ جیسے منصوبے شروع ہوسکیں گے، سیمی کنڈکٹر ڈیزائن اور تحقیق میں سرمایہ کاروں کی مالی معاونت کی جائے گی۔
دستاویز کے مطابق سیمی کنڈکٹر مینوفیکچرنگ کرنے والی کمپنیوں کو گرانٹس اور مراعات ملیں گی، سیمی کنڈکٹرز کی تیاری کے لیے سامان اور مشینری پر ڈیوٹی سے چھوٹ ہوگی،10 ارب روپے کا نیشنل سیمی کنڈکٹر فنڈ قائم کیا جائے گا۔
نئی اور موجودہ کمپنیوں کے لیے حکومتی عمل آسان بنانے کے لیے مرکزی نظام ہوگا، آئی پی کو محفوظ بنانے کے لیے قومی ریکارڈ کا قیام عمل میں لایا جائے گا، پالیسی کے تحت فی اسٹارٹ اپ ایک کروڑ روپے تک گرانٹ دی جائے گی۔
دستاویز کے مطابق سیمی کنڈکٹر کمپنیوں کی رجسٹریشن آسان اور فیسوں میں کمی کی جائے گی،2030 تک 30 ہزار افراد کو سیمی کنڈکٹر کے شعبے میں ہنرمند بنایا جائے، 2030 تک 55 اور 2045ء تک 70 اسٹارٹ اپس کو فروغ دیا جائے گا۔
دستاویز کے مطابق 6 سال میں 10 غیرملکی چپ ڈیزائن سینٹرز کے قیام میں معاونت کی جائے گی، 2030 تک 5 فیصد اور 2035 تک 15 فیصد مقامی چپس ڈیزائن کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔