آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کا ایونٹ آئندہ برس 19 فروری سے شروع ہوگا وہیں میگا ایونٹ سے قبل بھارت کی اجارہ داری پر برطانوی اخبار بری طرح پھٹ پڑا۔
برطانوی اخبار کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چیمپئنز ٹرافی میں بھارت کو فائدہ پہنچانے کے لیے کھیل کی ساکھ بری طرح نقصان پہنچایا گیا، بھارت اپنی طاقت کے زور پر پاکستان کو فائنل کی میزبانی کرنے سے روک رہا ہے، کھیل میں بھارتی اثر و رسوخ کی مثال کھیلوں کی دنیا اور کہیں نہیں ملتی۔
اخبار کے مطابق یہ ایک بڑی رسوائی ہے کہ چیمپئنز ٹرافی کے لیے 2 وینیوز کا انتخاب کیا گیا ہے جس کا ذمہ دار بھارت ہے، جبکہ فائنل لاہور میں شیڈول ہے تاہم انڈیا پہنچا تو فائنل یو اے ای میں کھیلا جائے گا۔
اخبار میں کہا گیا کہ ایک ملک کے پاس اتنی طاقت ہے کہ وہ دوسرے ملک کو فائنل کی میزبانی سے روک سکتا ہے، فائنل کے وینیو کا 4 مارچ تک یعنی 5 روز قبل تک علم ہی نہیں ہوگا۔
لاہور 1996 کے ورلڈکپ کے فائنل کی میزبانی کے بعد پھر تیاریاں کر رہا ہے، شائقین اور منتظمین کو معلوم ہی نہیں کہ فائنل لاہور میں کھیلا جائے گا بھی یا نہیں۔
اسی طرح 2019 کے ورلڈ کپ میں انڈیا نے ٹورنامنٹ شروع ہونے کے 8 روز تک کوئی میچ نہیں کھیلا، جبکہ ساؤتھ افریقا تیسرا میچ کھیل رہا تھا۔
آئی پی ایل کے اختتام سے انٹرنیشنل میچ تک 15 روز کا وقفہ ڈالا گیا ہے، 2021 اور 2022 میں ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں بھارت کے آخری گروپ میچز رن ریٹ کو دیکھنے کے لیے آخر میں رکھے گئے۔
وہیں بھارت کے ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں آخری میچز کمزور حریفوں کے خلاف رکھے گئے، رواں برس ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں گروپ پوزیشن کا خیال رکھے بغیر انڈیا کا سیمی فائنل گیانا میں رکھا گیا۔
برطانوی اخبار نے مزید بھارت کا پول کھولتے ہوئے کہا کہ چیمپئنز ٹرافی میں انڈیا کو ایک ملک کی کنڈیشنز کے مطابق اسکواڈ ترتیب دینا ہوگا جبکہ دیگر 7 ٹیموں کو اسکواڈ کے لیے دو ممالک کی کنڈیشنز کو دیکھنا ہوگا۔