حنا دلپزیر پاکستان کی ایک بہت ہی پیاری اور قابل احترام اسٹار ہیں۔ انہوں نے ڈراموں اور فلموں دونوں میں کام کیا ہے اور وہ بڑی حد تک اپنی جداگانہ صلاحیتوں کے لیے مشہور ہیں۔ وہ ایک ایسی اسٹار ہے جنہوں نے صرف ایک ڈرامے میں بیک وقت 25 کردار کیے ہیں لیکن انہیں بنیادی شہرت مشہور سیٹ کام “بلبلے “ میں مومو کے کردار سے ملی۔ وہ اپنے منتخب کردہ کرداروں کی وجہ سے بچوں اور بڑوں دونوں میں یکساں مقبول ہیں۔
حنا دلپزیر عائشہ عمر کے شو میں مہمان تھیں جہاں انہوں نے بتایا کہ جب وہ صرف 24 سال کی تھیں تو ان کی طلاق کیسے ہوئی۔ ان کا ایک 3 سال کا بیٹا تھا اور وہ اپنی زندگی کے راستے کے بارے میں کشمکش کا شکار تھی۔
بلبلے کی مومو کا کہنا تھا کہ اس کے بعد میں نے سوچا کہ کیا مجھے اپنے ماضی میں ہی جینا چاہیے جہاں پچھتاوے اور جذباتی کشمکش کے سوا کچھ نہیں تھا یا پھر آگے بڑھنا چاہیے۔ میں نے فیصلہ کیااور پھر خود پر کام کیا ہے اور اپنے درد سے نکل گئی ہے کیونکہ اسی طرح کسی کو جینا چاہئے اور خود کو اٹھانا چاہئے۔
حنا دلپزیر نے سنگل مدر ہونے کے بارے میں بھی بات کی اور کیسے وہ اپنے بیٹے کو بچپن میں ہی سمجھاتی تھیں کہ انکا کام کیا ہے اور وہ اسے اپنے ساتھ شوٹنگ پر بھی لے جاتی تھیں۔
انہوں نے کہا کہ میرا بیٹا بہت سمجھدار اور میرا سب سے بڑا سہارا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کے بیٹے مصطفیٰ نے کبھی بھی میرے سٹارڈم کو اپنے مفاد کے لیے استعمال نہیں کیا اور مجھے اس پر فخر ہے۔