منشیات مقدمے میں گرفتار 65 سالہ خاتون کی درخواست ضمانت مسترد

اسلام آباد ہائی کورٹ نے منشیات کے مقدمے میں گرفتار 65 سالہ خاتون کی ضمانت کی درخواست مسترد کردی۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے شاہین اختر کی ضمانت مسترد کرنے کا تحریری فیصلہ جاری کردیا۔ عدالت نے منشیات کے مقدمے میں گرفتار 65 سالہ خاتون شاہین اختر کی ضمانت کی درخواست مسترد کرتے ہوئے انسداد منشیات عدالت کو کیس کا ٹرائل 8 ماہ میں مکمل کرنے کا حکم دیا۔ عدالت نے کہا کہ  چالان پیش ہوچکا ٹرائل جلد مکمل ہوسکتا ہے ضمانت مسترد کی جاتی ہے۔

فیصلے کے مطابق  اے این ایف کے مطابق خفیہ اطلاع پر مسافر وین کی تلاشی کے دوران ملزمہ سے چرس برآمد ہوئی۔ ملزمہ کے وکیل نے زیادہ عمر اور خرابیِ صحت کی بنیاد پر ضمانت منظور کرنے کی استدعا کی۔ وکیل کے مطابق ملزمہ خرابی صحت کے باعث علاج معالجے کیلئے اسپتال میں داخل ہے۔ اے این ایف کے اسپیشل پراسیکیوٹر نے ملزمہ کی ضمانت کی درخواست کی مخالفت کی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے مطابق اے این ایف نے ملزمہ سے چرس برآمدگی کی ویڈیو ریکارڈنگ بھی عدالت میں پیش کی۔ چرس برآمدگی کے 72 گھنٹے کے اندر کیے گئے کیمیکل جائزے کے نتائج مثبت آئے۔ مقدمے کا چالان 10 اکتوبر کو متعلقہ عدالت میں جمع کروایا جا چکا ہے۔ میڈیکل رپورٹس کے مطابق ملزمہ کو کوئی جان لیوا بیماری نہیں ان کا علاج معالجہ جاری ہے۔ ملزمہ کا علاج دورانِ حراست بھی جاری رکھا جا سکتا ہے۔

اینٹی نارکوٹکس فورس نے ملزمہ شاہین اختر 9 کلو 6 سو گرام چرس پشاور لے جاتے ہوئے گرفتار کیا تھا۔