پانی پینے والا بارسلونا دوبارہ آئیگا

سپین میں سیاحت کی صنعت عروج پر ہے اور بارسلونا میں ہزاروں لاکھوں کی تعداد میں سیاح مشہور زمانہ جگہوں کو دیکھنے کیلئے یہاں آتے ہیں اس لئے ٹکٹ پہلے سے لے لئے جاتے ہیں اور ہر سیاحتی گروپ کے وقت کا تعین بھی کردیاجاتا ہے ورنہ تو سیاح تو ایک ایک جگہ پر گھنٹوں ٹکٹ کیلئے انتظار کرنا پڑتا ہے اسی طرح ہماری گائیڈ ہے اجلے کپڑوں اور تر وتازہ چہرے کے ساتھ ہمارے سامنے بس میں لگے ہوئے مائیکرو فونپر بارسلونا کی سڑکوں اور عمارتوں کے بارے میں بتا رہی ہے یہاں کی ہر بلڈنگ خوبصورت بالکونیوں سے سجی ہوئی اپنی شان وشوکت دکھا رہی ہے‘سپین باقی یورپی ممالک سے تھوڑا پیچھے سہی لیکن کسی طرح بھی خوبصورتی اور ترقی یافتہ ملکوں سے کم نہیں ہے‘ بارسلونا ایکوریم بظاہر مچھلوں کیلئے بنایا گیا ہے لیکن ٹورسٹ کے دیکھنے کیلئے اہم جگہ ہے‘ وسیع وعریض رقبے پر پھیلے ہوئے اس ایکوریم کا ٹکٹ 10یورو ہے اس کو محنت اور خیال کی عرق ریزی کے ساتھ بنایا گیا ہے سمندروں کے کناروں پر بسنے والے ترقی یافتہ ممالک ہمیں یہی بتاتے ہیں کہ انہوں نے سمندر کی مخلوق سے کس طرح محبت کی ہے بڑی مچھلیوں سے لے کر چھوٹی سے چھوٹی مچھلیوں کے ساتھ خلوص کے ساتھ ایکوریم میں آنیوالے سیاحوں کو پڑھانے اور سیکھنے کی کوشش کی گئی ہے وہ قابل سائش ہے ایکوریم دیکھنے کیلئے گھومنے والے فرش جس پر سیاح خود بہ بخود اپنے قدموں کو کھسکتا ہوا پاتے ہیں‘ نظم وضبط شاید ان اقوام کو مہذب بناتا ہے لیکن ہماری ترقی پذیر بہت سی اقوام میں اس کا فقدان ہے ہمارے گروپ 
نے ایکوریم میں بھر پور وقت گزارا‘ بے شمار تصاویر بنائیں تاکہ ایکوریم کی یادوں کو محفوظ کرلیا جائے‘ڈی جیٹل ٹیکنالوجی نے سب آسان کردیا ہے سگراڈا فیملیا چرچ آرکیٹکٹ کا اعلیٰ ترین شاہکار ہے سپین کے عظیم آرکیٹکٹ گاوڈی نے اس شاہکار چرچ کو ڈیزائن کیا ہے اس کے ڈیزائن میں فطرت کے مظاہر کو مد نظر رکھا گیا ہے پانی‘ زمین‘درخت‘ پھول‘ پھل اور انسان۔یہ چرچ 1900ء سے زیر تعمیر ہے‘گاوڈی مرچکا ہے لیکن اس کے دئیے گئے خیال کے مطابق اس پر کام جاری ہے 2026ء تک اس کو تکمیل کرنے کا ٹارگٹ ہے کیونکہ گاوڈی 1926ء میں چل بسا تھا اور 2026ء میں اس کی موت کو 100سال مکمل ہوجائیں گے لیکن اس کی تعمیراتی رفتار دیکھ کر اس کے آثار نظر نہیں آتے کہ یہ 2026ء تک مکمل ہوجائے گا۔ جب گاوڈی نے اس چرچ کی تعمیر شروع کی تو لوگ اس سے پوچھتے تھے کہ یہ چرچ کب مکمل ہوگا تو وہ اس کے بارے میں لاعلمی کا اظہار کرتا تھا اور تاحال ایسا ہی ہے‘لاکھوں سیاح اس نامکمل زیر تعمیر چرچ کو دیکھنے ہر روز جوق درجوق بارسلونا چلے آتے ہیں اور سپین کو لاکھوں 
یوروز کی آمدنی دنوں کے حساب سے ہوتی ہے اسپین میں ہر زبان کے بولنے والے گائیڈ موجود ہیں‘کیفے ٹیریا اور سووینئرز کی دکانیں سیاحوں سے بھری ہوئی ہیں اس کو اندر سے دیکھنے کیلئے شوقین سیاحوں کی ٹکٹ حاصل کرنے کیلئے قطار کلومیٹر تک پھیلی ہوتی ہے اور آنیوالے سیاحوں سے کئی ریستوران بھرے پڑے ہیں جو لنچ کر رہے ہیں کافی پی رہے ہیں یا کولڈ ڈرنک سے لطف اندوز ہورہے ہیں‘ حیرت کی بات یہ ہے کہ سگراڈا فیملیا کی تعمیر میں ایک کیل کا استعمال بھی نہیں کیا گیا ہے اور یہی اس کی خاص بات ہے کہ ماہر تعمیرات نے اس کو لوہے اور کیلوں کے بغیر تعمیر کرنے کے خیال کو عملی جامہ پہنایا ہے اس تعمیر پر بے شمار تعمیراتی تصاویر الجبرا وجیومیٹری کے فارمولوں پر مشتمل گیلریاں آنیوالے سیاحوں کو اس کی تعمیراتی پیچیدگی سے متعلق معلومات دیتی ہیں‘ ہماری گائیڈ ہمارے کانوں میں لگے ہوئے ہیڈ فونز پر اپنے چھوٹے سے مائیکرو فون سے بڑی رواں انگریزی میں معلومات کے ذخیرے انڈیل رہی ہے ستمبر میں بھی بارسلونا بہت گرم ہے کل کی بارش سے موسم خوشگوار ہوا تھا لیکن آج کی چمکتی ہوئی دھوپ نے بارسلونا کے باسیوں کو پسینوں میں ڈبویا ہوا ہے‘میں مسلسل سوچ رہی ہوں کہ کیسی خوبصورتی ہے‘عزت‘مال‘ جان‘سیاحوں کو ہر طرح سے تحفظ حاصل ہے جہاز بھرے ہوئے آتے ہیں اور لاکھوں یوروز کو سمیٹے ہوئے سیاح اسپین 
میں اترتے ہیں اور یہی پر یہ یوروز لٹاکر چلے جاتے ہیں ٗلارمبلا سٹریٹ ایک طویل ترین گلی ہے جہاں سڑک کے دونوں جانب دکانیں ہی دکانیں ہیں اور سڑک کے بیج میں بھی اسٹال لگائے گئے ہیں اسی سڑک کی ایک چھوٹی سی سائیڈ گلی میں فوڈ بازار ہے جہاں ڈرائی فروٹ ٗفریش فروٹ‘ سبزیاں ٗکھجور ٗمچھلی اور ہر وہ کھانے کی چیز دستیاب ہے جو کسی کو چاہئے اور قیمتیں سب کی پہنچ میں ہیں لیکن یہ ملک اس وقت سستا لگ سکتا ہے کہ اگر آپ ہی یوروز میں کما رہے ہیں تو پھر 4 یوروز‘ 10یوروز‘ 50یورز معمولی بات لگتی ہے لیکن اگر آپ پاکستانی روپوں میں خرچ کرینگے تو ایک یورو بھی آپ کو مہنگا لگے گا لیکن ہمارے گروپ میں بہت امیر کبیر لوگ موجود ہیں جنہوں نے نہ صرف دل کھول کر شاپنگ کی بلکہ ساتھیوں کے ساتھ کچھ اشیاء کو شیئر بھی کیا میں بھی لارمبلا سٹریٹ کے چکر لگاتی رہی‘ لمبی واک کرتے اس گلی میں دل خوش ہوتاہے جیسے میں ٹورنٹو کی جیراڈ سٹریٹ پر ہوں یا نیو یارک میں جیکسن نائیٹ پر گھوم رہی ہوں۔ہر لباس پر قومیت کے لوگ خوشی میں سرشار اس سڑک پر آرہے ہیں جارہے ہیں خرید رہے ہیں ٗکھارہے ہیں ٗباتیں کررہے ہیں‘ لارمبلا سٹریٹ میں جادو کا فاؤنٹین ہے اس کے بارے میں مشہور ہے کہ جس کسی نے بھی اس کا پانی پیا وہ دوبارہ ضرور بارسلونا آئے گا۔سیاح نہ صرف اس حوض کے ساتھ اپنی تصاویر بنارہے ہیں بلکہ اس کے پانی کو بھی پی رہے ہیں میں نے بھی اس نیت سے یہ پانی پیا کہ ذرا آزمالیں کہ کیا واقعی یہ خیال حقیقت ثابت ہوتا ہے؟