کیمبر ج اور اکسفورڈ کویو نیور سٹی کا شہر کہا جاتا ہے کیونکہ وہاں پہلے یو نیور سٹی بنی پھر شہر وجود میں آیا خلیجی ملک قطر کے دارالخلا فہ دوحہ میں مدینتہ التعلیمیہ کے نا م سے ایجو کیشن سٹی قائم کیا گیا ہے اس شہر میں قائم حماد بن خلیفہ یو نیور سٹی کے کیمپس کو وسیع وعریض رقبے پر تعمیر کر کے اس جگہ کا نا م ایجو کیشن سٹی رکھ دیا گیا ہے اور یہاں چھ بڑی عالمی یو نیورسٹیاں اور بھی قائم ہیں ہم نے جا رج ٹاؤن یو نیور سٹی‘ ٹیکساس یونیور سٹی اور نارتھ ویسٹ یونیور سٹی کے کیمپس بھی دیکھے حماد بن خلیفہ یونیورسٹی کی عما رت کے ڈیزائن میں اسلا می فنون کا خا ص خیال رکھا گیا ہے عما رت کے جڑواں مینار دور سے نظر آتے ہیں اسلئے اس کو ذو مینارین (Twin towers) کہا جاتا ہے عمارت پا نچ ستونوں پر کھڑی ہے جو اسلا م کے ارکان خمسہ کی عکا سی کر تے ہیں ایک ستون پر کلمہ طیبہ اور ایمان سے متعلق آیات کریمہ کی خطاطی کی گئی ہے دوسرے ستون پر نما ز‘ تیسرے ستون پر روزہ‘ چوتھے ستون پر زکوٰۃ اور پانچویں ستون پر حج کی منا سبت سے آیات کریمہ لکھوائی گئی ہیں دلچسپ امر یہ ہے کہ ستونوں کو عمودی انداز میں نہیں اٹھا یا گیا بلکہ درخت کی جڑوں کی طرح افقی انداز میں تعمیر کیا گیا ہے۔ یونیورسٹی میں 6ڈسپلنز کے الگ الگ کا لج ہیں مثلاً کا لج آف سائنس اینڈ انجینئرنگ‘ کا لج آف ہیو مینٹیز اینڈ سوشل سائنسز‘ کا لج آف اسلا مک سٹڈیز‘ کا لج آف لاء‘ کا لج آف ہیلتھ اینڈ لائف سائنسز‘ کا لج آف پبلک پالیسی‘ ان شعبوں میں گریجو یٹ‘ پوسٹ گریجو یٹ‘ ڈاکٹورل اور پوسٹ ڈاک ریسرچ کے موا قع دستیاب ہوا کر تے ہیں‘ اسلا می نقطہ نظر اور تحقیق پر یو نیورسٹی کا خصو صی فوکس ہے‘ کا لج آف پبلک پا لیسی میں پرو فیسر ڈاکٹر طارق اللہ خان اب نہیں ہیں انہوں نے ملا ئشیا کی یونیورسٹی میں نئی ذمہ داری قبول کی‘ میری ملا قات پرو فیسر نسیم شاہ شیرازی سے ہوئی کا لج آف اسلا مک سٹیڈیز میں پر و فیسر بسمہ دجا نی سے ملنے کا اتفاق ہوا‘ یونیور سٹی سے تھوڑے فاصلے پر قطر نیشنل لائبریری ہے یہاں 10لا کھ کتا بوں کے ساتھ
5لا کھ آن لائن ٹائٹلز اور چار ہزار قلمی نسخوں کے قیمتی ذخا ئر ہیں لائبریری کوبرٹش لائبریری اور دی لائبریری آف کانگریس کی طرح جدید ترین خطوط پر استوار کیا گیا ہے ڈاکٹر بشریٰ فیضی نے مجھے لائبریری میں شعبہ ورثہ کے سر براہ ڈاکٹر حسین سے ملوایا ان کا شعبہ لائبریری کے اہم شعبوں میں شما ر ہوتا ہے میں نے پو چھا آپ یہ نا یا ب اور نا در قلمی نسخے کہاں سے لاتے ہیں انہوں نے کہا عموماً ہم عالمی نما ئشوں میں نیلام ہونے والے نسخے بھاری قیمت دیکر حا صل کر تے ہیں‘ روا یتی ذرائع سے قلمی نسخے تلا ش کر تے ہیں جن خاندانوں میں علم و ادب کا ورثہ پا یا جا تا ہے ان سے رجوع کیا جا تا ہے مگر ایک غیر رسمی اور غیر روایتی ذریعہ بھی ہے یہ وہ راستہ ہے جس راستے سے پھیری والے (Hawkers) گاؤں گاؤں اور گھر گھر گھوم کر پرانی چیزیں‘ پرانی اشیاء اور بوسیدہ کتابیں اکٹھی کر تے ہیں‘ کئی اہم قلمی نسخے پھیری والوں سے خرید ے جا تے ہیں لائبریری کے ورثہ سیکشن کا دورہ کرکے بندہ ہزاروں سال پرانے دور میں چلا جا تا ہے‘ یہاں کی ہر چیز قابل ذکر ہے خصوصاً عربی کے قدیم شہکار کلیلہ و دمنہ کا قلمی نسخہ جا ذب نظر تھا‘ قرآن پاک کی گیلری میں خط محقق اور خط بہاری کے نا م سے دو پرانے خط دیکھنے کو ملے‘ یہاں 1000ء قلمی نسخے چین سے لائے گئے ہیں جو وسطی ایشیا کے قدیم ورثے کا حصہ ہیں‘ ہم اس شعبے میں کھوئے ہوئے تھے کہ سمیع اللہ نے ہماری تو جہ فیفا 2022ء کی الگ گیلری کی طرف مبذول کی یہاں اس ایونٹ کے تمام سنگ میل رکھے گئے ہیں قطر نے نہا یت کٹھن مقا بلے کے بعد فیفا 2022ء کا قرعہ فال جیتا تھا اور مشکل حالات میں بہترین انتظامات کر کے دنیا کو حیران کر دیا تھا میں نے خا س طور پر بنا ئے گئے 8سٹیڈیمز میں سے اس ما ڈل کو غور سے دیکھا جو قدیم بدووں کے خیمے کے طرز پر ڈیزائن کیا گیا تھا‘ یونیور سٹی اور لائبریری کے درمیان ایک باغ آتا ہے جس میں ایسے درختوں کو اگا یا گیا ہے جن کا قرآن شریف میں ذکر ہے مثلاً زیتون‘ انجیر‘ انگور‘ انار‘ کھجور وغیرہ گویا یہ باغ بھی لائبریری سے کم نہیں‘ یونیور سٹی کے اندر ٹرام چلتی ہے اور یو نیور سٹی سے دوحہ مر کز جا نے کے لئے میٹرو دستیاب ہے دوحہ کا میٹرو سٹیشن بھی ٹوکیو‘ بیجنگ اور نیو یارک کی طرح جدید ترین سٹیشن ہے۔