خواتین کو جائیداد میں حصہ نہ دینے کے کیسز میں اضافہ: درخواستوں کے مطابق پراپرٹی کی مالیت اربوں روپے کی بنتی ہے

پنجاب میں خواتین کو جائیداد میں حصہ نہ دینے کے کیسز کی شرح میں اضافہ ہوا ہے۔

 حاصل دستاویزات کے مطابق 2021 سے ابتک تقریباَ تین سال میں 7 ہزار سے زائد گھرانوں کی خواتین وراثتی جائیداد میں سے حصہ لینے کیلیے انتظامیہ سے رجوع کر چکی ہیں۔

4 ہزار کے قریب خواتین کو حصہ مل چکا جبکہ 3 ہزار سے زائد درخواستیں زیر التوا ہیں۔

حاصل دستاویزات کے مطابق خاتون محتسب کے ماتحت 10 ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز سمیت پنجاب کے 11 شہروں میں پراپرٹی رائٹس ایکٹ کے تحت یہ درخواستیں موصول ہوئی ہیں جن میں صرف لاہور میں 2021 سے لے کر اب تک 4 ہزار درخواستیں آئی ہیں جن میں سے 2 ہزار کا فیصلہ ہوا ہے اور2 ہزار زیر التوا ہیں۔

فیصل آباد ڈویژن 500، گوجرانوالہ ڈویژن 300، ملتان 350، راولپنڈی 240، ساہیوال اور سرگودھا  میں 300، 300، گجرات ڈویژن میں 100 بہاول پور ڈویژن میں 210، اور ڈی جی خان ڈویژن میں 300 سے زائد خواتین نے اپنے موروثی جائیداد میں سے حق کے لیے درخواستیں دی ہیں۔

درخواستوں کے مطابق پراپرٹی کی مالیت اربوں روپے کی بنتی ہے۔ مقامی رہائشی خاتون بشری بی بی کا کہناہے کہ والد کی جائیداد سے حصہ لینے تین سال سے کیس لڑ رہی ہوں۔