ایکوریم میں مچھلی کی تنہائی دور کرنے کیلئے عملے کا حیران کن اقدام

اگر آپ کے گھر میں ایکوریم ہو اور اس میں صرف ایک مچھلی باقی رہ گئی ہو تو اس کی تنہائی دور کرنے کے لیے کیا کریں گے؟

سننے میں تو یہ مذاق لگتا ہے مگر جاپان کے ایک ایکوریم کے عملے کے لیے یہ سنجیدہ چیلنج بن گیا تھا کیونکہ تنہائی کے باعث سن فش بیمار ہوگئی تھی۔

جنوبی جاپانی شہر Shimonoseki کے ایک ایکوریم کو دسمبر 2024 میں تزئین نو کے لیے بند کیا گیا تھا۔

اس کے نتیجے میں وہاں موجود واحد مچھلی کی طبعیت تنہائی محسوس کرکے بگڑ گئی۔

عملے کی جانب سے ایکس (ٹوئٹر) پر بتایا گیا کہ ہم سمجھ نہیں پا رہے تھے کہ آخر مچھلی کے ساتھ ہوا کیا ہے اور ہم نے متعدد اقدامات کیے۔

پھر عملے میں شامل ایک فرد نے خیال ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ 'ہوسکتا ہے کہ یہ تنہائی محسوس کر رہی ہو کیونکہ اب اسے دیکھنے کے لیے لوگ نہیں آرہے'۔

عملے نے بتایا کہ ہمیں لگا کہ یہ بات درست ہوسکتی ہے اور ہم نے عملے کے ایک فرد کی یونیفارم کو ایکوریم ٹینک کے ساتھ لٹکا دیا۔

ایکس پوسٹ کے مطابق 'پھر اگلے دن اس کی حالت بہتر ہوگئی'۔

عملے کی جان سے ایک تصویر بھی پوسٹ کی گئی جس میں مچھلی کو ٹینک میں تیرتے ہوئے دکھایا گیا ہے اور اس کی آنکھیں 'عارضی' افراد پر جمی ہوئی ہیں جو کپ بورڈ سے تیار کیے گئے جبکہ عملے کی یونیفارمز کو ان کے جسموں پر ڈال دیا گیا۔

ایکوریم کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ایسا محسوس ہوتا ہے کہ مچھلی کے اندر لوگوں کے حوالے سے تجسس ہے اور جب بھی لوگ وہاں آتے ہیں وہ ٹینک کے سامنے تیرنے لگتی ہے۔

مگر جب لوگوں کا آنا ختم ہوگیا تو بتدریج وہ بیمار ہونے لگی۔

واضح رہے کہ سن فش اکثر بہت زیادہ بڑی ہو جاتی ہے اور اس کا وزن 1900 کلوگرام تک پہنچ جاتا ہے جبکہ لمبائی 3.3 میٹر ہو جاتی ہے۔

ایکوریم میں موجود مچھلی تو کافی چھوٹی تھی مگر پھر بھی کافی متحرک ہے۔