لندن سے نیویارک کا سفر محض ساڑھے 3 گھنٹے میں طے کرنے والا طیارہ ساؤنڈ بیرئیر توڑنے میں کامیاب

دہائیوں کی کوششوں کے بعد سپر سونک طیاروں پر سفر کا خواب پورا ہونے والا ہے۔

امریکی کمپنی بوم سپر سونک کے تجرباتی طیارے نے پہلی بار ساؤنڈ بیرئیر کو توڑنے میں کامیابی حاصل کرلی ہے۔

امریکی ریاست کیلیفورنیا کے صحرائے Mojave میں آزمائشی پرواز کے دوران ایکس بی 1 نے ساؤنڈ بیرئیر کو توڑا۔

اس پرواز کے دوران یہ طیارہ سطح زمین سے 10 کلومیٹر سے زائد بلندی پر گیا اور پھر 1358 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کیا۔

ایکس بی 1 نامی طیارے پر 2014 سے کام جاری ہے اور اسے تیار کرنے والی کمپنی 2 دہائیوں سے زائد عرصے بعد پہلا کمرشل سپر سونک طیارہ متعارف کرانے کی خواہشمند ہے۔

اب تک دنیا بھر میں دہائیوں قبل 2 سپر سونک طیارے تیار کیے گئے تھے ایک سوویت Tupolev Tu-144 اور دوسرا برطانوی / فرنچ Concorde، جس نے آخری بار اکتوبر 2003 میں اڑان بھری تھی۔

اس کے بعد سے سپر سونک طیاروں کی تیاری پر کام کیا جا رہا ہے، مگر اب تک وہ کمرشل بنیادوں پر دستیاب نہیں۔

مستقبل میں بوم سپر سونک کا تیار کردہ طیارہ 1300 میل فی گھنٹہ سے زیادہ کی رفتار سے سفر کرتے ہوئے لندن سے نیویارک کا سفر محض ساڑھے 3 گھنٹے میں طے کرسکے گا۔

ایکس بی 1 کو کاربن فائبر سے تیار کیا گیا ہے جبکہ پرواز کے لیے اگیومینٹڈ رئیلٹی ٹیکنالوجی کی مدد بھی لی جائے گی۔

اس طیارے کے آگے لمبی ناک نکلی ہوئی ہے جس میں 2 کیمرے نصب ہیں جو پرواز کے راستے اور دیگر کاموں میں مدد فراہم کرتے ہیں۔

یہ طیارہ 100 فیصد ماحول دوست ایندھن پر پرواز کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، مگر ابھی یہ ایندھن زیادہ مقدار میں تیار نہیں ہوتا۔

کمپنی نے کمرشل پروازوں کے لیے رواں دہائی کے اختتام تک کا ہدف طے کر رکھا ہے۔