چینی کمپنی نے کام کے دوران بیت الخلاء جانے والے ملازمین کی تصویریں دفتر میں چسپاں کردیں

چینی کمپنی باتھ روم جانے والے ملازمین کی تصاویر دفتر میں چسپاں کرنے پر بری طرح تنقید کا شکار ہوگئی۔

چینی میڈیا رپورٹس کے مطابق Lixun Electro-Acoustic نامی چائنہ کی کمپنی نے خفیہ طور پر ملازمین کی تصاویر لینے اور بیت الخلاء میں پوسٹ کرنے کا اعتراف بھی کرلیا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان کے پاس ایسا کرنے کی ایک وجہ تھی، لیکن پھر بھی ہمارا ایسا کرنا ایک غلط حرکت تھی۔

چینی کمپنی نے کہا کہ انہوں نے ملازمین کی خفیہ طور پر تصاویر لینے کا عمل اس لیے کیا کیونکہ کچھ ملازمین کام کرنے کی بجائے باتھ روم میں بہت زیادہ وقت گزار رہے تھے، یا تو سگریٹ نوشی کرتے تھے یا ویڈیو گیمز کھیلنے میں مشغول رہتے تھے۔

کمپنی کے مطابق ملازمین کے اس عمل سے دیگر اسٹاف ملازمین کو پریشانی کا سامن کرنا پڑ رہا تھا۔

چینی کمپنی نے بتایا کہ جب کوئی ملازم زیادہ دیر تک باتھ روم میں رہتا اور دروازہ نہیں کھولتا تو دفتر کا ایک رکن سیڑھی پر کھڑا ہوتا اور فون کا استعمال کرنے والے ورکر کی باتھ روم سے تصویر بنا لیتا۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ چینی کمپنی نے ملازمین کی تصاویر ریسٹ روم میں چسپاں کرنے کے چند دیر بعد اتار دی تھیں کیونکہ وہ بالکل اچھی نہیں لگ رہی تھیں۔

چینی لا فرم کے ایک وکیل Zhu Xue نے کہا کہ کمپنی نے باتھ روم میں ملازمین کی تصاویر لے کر قانون کی خلاف ورزی کی ہے۔

وکیل کا کہنا تھا کہ کمپنیوں کو ملازمین کے رویے کی نگرانی کے لیے غیر منصفانہ طریقے استعمال نہیں کرنا چاہیے۔

ایک صارف نے کہا کہ کمپنی کو کیمروں کے غلط استعمال پر سزا ملنی چاہیے۔

دوسرے صارف نے لکھا کہ باتھ روم میں بیٹھ کر سگریٹ نوشی کرنے والے شخص کی تصویر لینے کے بجائے کمپنی سموک ڈیٹیکٹر کا بھی استعمال کر سکتی تھی۔