گورنمنٹ ڈگری گرلز کالج ناظم آباد نمبر 1 کے سپریٹنڈنٹ کی جانب سے مبینہ فراڈ کے باعث درجنوں طالبات کا تعلیمی مستقبل خطرے میں پڑ گیا۔
خاتون پرنسپل نے گریڈ 17 کے سپریٹنڈنٹ محمد نفیس کے خلاف رضویہ پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کرایا ہے۔ پولیس کے مطابق ملزم طالبات کی امتحانی فیس کی مد میں لاکھوں روپے وصول کر کے غائب ہوگیا ہے۔
مقدمے کی مدعی کے مطابق جب طالبات ایڈمٹ کارڈ لینے آئیں تو پتہ چلا کہ انہیں جاری ہی نہیں کیے گئے۔ جانچ کے دوران معلوم ہوا کہ سپریٹنڈنٹ محمد نفیس نے 81 طالبات سے امتحانی فیس کی مد میں 9 لاکھ 10 ہزار روپے وصول کیے، مگر یہ رقم سرکاری خزانے میں جمع نہیں کرائی۔
مقدمے کے متن میں درج ہے کہ کالج انتظامیہ نے اکتوبر 2024 میں ایک نوٹس جاری کیا تھا، جس میں والدین اور طالبات کو متنبہ کیا گیا تھا کہ وہ کسی بھی کالج اسٹاف کو فیس ادا نہ کریں۔ تاہم، ملزم نفیس نے غیر قانونی طور پر فیس وصول کی اور 27 جنوری کے بعد سے کالج سے غائب ہے۔
پولیس نے مقدمہ درج کرکے ملزم کی تلاش شروع کردی ہے، جبکہ متاثرہ طالبات اور ان کے والدین شدید پریشانی میں مبتلا ہیں۔ کالج انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اس واقعے کے باعث طالبات کے امتحانات متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔