خود کو صفائی پسند اور ”جراثیم سے خوفزدہ“ (جرموفوب) قرار دینے والے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپنے ایلون مسک کے چار سالہ بیٹے کی جانب سے انگلی ناک میں ڈالنے کے بعد پونچھنے پر اوول آفس کی 145 سال پرانی تاریخی ”ریزولیوٹ ڈیسک“ ہٹوا کر نئی میز لگوا دی۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق یہ سب اس وقت شروع ہوا جب ارب پتی ایلون مسک اپنے بیٹے (جسے وہ پیار سے ”ایکس“ کہتے ہیں) کو وائٹ ہاؤس لے کر آئے۔ وہاں ننھے ایکس نے اپنی معصوم حرکات، عجیب آوازیں نکالنے اور خاص طور پر ناک میں انگلیاں چلانے جیسے کارناموں سے میڈیا کی توجہ حاصل کرلی۔
صدر ٹرمپ، جو جراثیموں سے بچنے کے لیے ہاتھ ملانے سے بھی گھبراتے ہیں، شاید یہ برداشت نہ کرسکے۔ نتیجہ؟ تاریخی ”ریزولیوٹ ڈیسک“ کو عارضی طور پر اوول آفس سے باہر کر دیا گیا اور اس کی جگہ ایک نئی سی اینڈ او ڈیسک آگئی۔
ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ”ٹروتھ سوشل“ پر ایک تصویر شیئر کرتے ہوئے وضاحت دی کہ ’ایک صدر کو انتخابات کے بعد سات میں سے کسی ایک میز کو چننے کا حق ملتا ہے۔ یہ خوبصورت، لیکن عارضی تبدیلی ہے، کیونکہ ریزولیوٹ ڈیسک کی ہلکی مرمت ہو رہی ہے— ایک بہت اہم کام!‘

تاہم، واضح نہیں کیا گیا کہ یہ تبدیلی واقعی ننھے ایکس کی حرکت کی وجہ سے ہوئی یا نہیں، لیکن انٹرنیٹ پر میمز کی برسات ہوچکی ہے۔
یاد رہے کہ ریزولیوٹ ڈیسک 1880 میں برطانوی ملکہ وکٹوریہ نے امریکی صدر رتھر فورڈ بی ہیز کو دوستی کی علامت کے طور پر تحفے میں دی تھی، اور اس کے بعد سے سوائے لنڈن بی جانسن، رچرڈ نکسن اور جیرالڈ فورڈ کے یہ تقریباً ہر امریکی صدر کے زیرِ استعمال رہی۔
دوسری طرف، ننھے ایکس کی معصوم حرکتیں میڈیا میں خوب وائرل ہو رہی ہیں۔ ایک ویڈیو میں وہ نہ صرف اپنے والد مسک کی نقل اتار رہے ہیں، بلکہ اپنی ناک کریدنے کی مہارت بھی بھرپور طریقے سے دکھا رہے ہیں۔
صدر ٹرمپ نے انہیں تعارف کرواتے ہوئے کہا تھا، ’یہ ایکس ہے، اور یہ ایک زبردست بچہ ہے— ایک انتہائی ذہین فرد!‘
ظاہر ہے، ایکس واقعی ایک ”ذہین“ بچہ ہے— جس نے صرف اپنی انگلی سے دنیا کے سب سے طاقتور آفس کی تاریخی میز بدل ڈالی۔