دس تولہ سونا نہیں تو شادی نہیں! سونے کی آسمان چھوتی قیمتوں نے خواب بکھیر دیے

پشاور میں سونے کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ شادی کی خوشیوں کو بے یقینی میں بدلنے لگا ہے۔ فی تولہ سونا تین لاکھ ستر ہزار روپے تک جا پہنچا ہے، جس کے باعث نہ صرف متوسط طبقے کے نوجوانوں کے لیے شادی کے خواب ادھورے رہ گئے ہیں بلکہ صرافہ بازار بھی سنسان ہو چکا ہے۔

پشاور کے نوجوان زین العابدین، جن کی عمر 25 سال ہے، دو سال سے شادی کی خواہش دل میں لیے بیٹھے ہیں۔ مگر بڑھتی ہوئی مہنگائی، بالخصوص سونے کی قیمت نے ان کے ارمان خاک میں ملا دیے۔

زین کا کہنا ہے کہ ’سسرال والوں نے دس تولہ زیورات مانگے ہیں، مگر یہ میرے بس کی بات نہیں۔ یوں لگتا ہے جیسے شادی ایک خواب بن چکی ہے۔‘

دوسری جانب صرافہ بازار میں بیس سال سے کاروبار کرنے والے زرگر وسیم نے بھی حالات پر مایوسی کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ ’کچھ سال پہلے ایک مہینے میں پچاس تولے سونا فروخت ہو جاتا تھا، مگر اب حالت یہ ہے کہ پورے مہینے میں بمشکل دو تولے بک رہے ہیں۔‘

سونے کی قیمتوں میں مسلسل اضافے اور معاشرتی رسم و رواج کی سختیوں نے نوجوانوں کو شدید دباؤ میں ڈال دیا ہے۔ لڑکیاں والدین کے گھروں میں بیٹھے انتظار کر رہی ہیں اور لڑکے جہیز و زیورات کے تقاضے پورے کرنے سے قاصر ہیں۔

سونے کے بوجھ تلے دبے خواب، اور سماج کے مطالبات کے باعث شادی اب دین نہیں، بلکہ ایک معاشی آزمائش بن چکی ہے۔