اینٹی ڈپریسنٹس ادویات موت کے خطرے میں اضافہ کر سکتی ہیں، تحقیق

ماضی کی سائنسی تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ اچانک دل کی خرابی سے ہونے والی موت (Sudden Cardiac Death – SCD) دل کی مختلف بیماریوں سے ہونے والی اموات کا تقریباً نصف حصہ بنتی ہے۔ یہ ایک ایسا عمل ہے جس میں دل یکدم پمپ کرنا بند کر دیتا ہے، جس کے نتیجے میں مریض کی فوری موت واقع ہو سکتی ہے۔

حالیہ تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ دل کے مریضوں میں ڈپریشن کا خطرہ نسبتاً زیادہ ہوتا ہے، اور کچھ مطالعات یہ بھی بتاتے ہیں کہ ڈپریشن بذاتِ خود SCD کا ایک ممکنہ خطرے کا عنصر ہو سکتا ہے۔

ڈنمارک کے ایک بڑے اسپتال میں کی جانے والی نئی سائنسی تحقیق کے مطابق، بعض اینٹی ڈپریسنٹ ادویات نہ صرف ڈپریشن کے علاج کے لیے تجویز کی جاتی ہیں، بلکہ یہ دل کی صحت کے لیے بھی خطرناک ہو سکتی ہیں۔ تحقیق میں خاص طور پر ان ادویات کو SCD، فالج (stroke) اور ایٹریل فبریلیشن (دل کی بے ترتیبی کی کیفیت) جیسے سنگین مسائل سے جوڑا گیا ہے۔

اس تحقیق کی مرکزی مصنفہ جیسمین مجکانووچ ہیں، جو ڈنمارک میں امراض قلب کے شعبے میں پی ایچ ڈی کی محقق ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ذہنی امراض میں مبتلا افراد کے لیے اینٹی ڈپریسنٹ دواؤں کا استعمال عام ہے، تاہم ان دواؤں کے ممکنہ منفی اثرات پر توجہ دینا بہت ضروری ہے۔

یہ تحقیق یورپی سوسائٹی آف کارڈیالوجی کی سائنسی کانفرنس میں پیش کی گئی، جس میں ماہرین نے زور دیا کہ اینٹی ڈپریسنٹس کے استعمال کے دوران دل کی صحت پر خصوصی نظر رکھنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔