میرپور خاص میں غیر ملکی فوڈ چین پر حملہ، ریسٹورنٹ نذرِ آتش، 11 افراد گرفتار

سندھ کے شہر میرپورخاص کے مصروف ترین کاروباری علاقے حیدرآباد روڈ پر واقع ایک غیر ملکی فوڈ فرنچائز پر گزشتہ رات شدید ہنگامہ آرائی دیکھنے میں آئی، جہاں مشتعل افراد نے پتھراؤ اور توڑ پھوڑ کے بعد ریسٹورنٹ کو آگ لگا دی۔

عینی شاہدین کے مطابق واقعہ رات گئے پیش آیا جب درجنوں افراد اچانک فرنچائز کے باہر جمع ہوئے اور نعرے بازی شروع کر دی، کچھ ہی دیر میں پتھراؤ اور حملے کے بعد ریسٹورنٹ کی کھڑکیاں اور شیشے چکناچور کر دیے گئے، جس کے بعد مشتعل افراد نے عمارت کو نذر آتش کر دیا۔

صورتحال بگڑنے پر پولیس کی بھاری نفری جائے وقوعہ پر پہنچی اور مشتعل ہجوم کو منتشر کرنے کے لیے ہوائی فائرنگ کا سہارا لیا۔

حکام کے مطابق کارروائی کے دوران 11 افراد کو موقع پر ہی حراست میں لے لیا گیا ہے، جبکہ دیگر کی تلاش جاری ہے۔

پولیس کے ترجمان نے میڈیا کو بتایا کہ قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت کسی کو نہیں دی جا سکتی اور گرفتار افراد کے خلاف دہشت گردی اور عوامی املاک کو نقصان پہنچانے کی دفعات کے تحت مقدمات درج کیے جا رہے ہیں۔

پس منظر میں کراچی کا واقعہ

واضح رہے کہ اس سے قبل کراچی کے پوش علاقے ڈیفنس خیابان اتحاد میں بھی ایک غیر ملکی فوڈ چین کو مشتعل مظاہرین کی جانب سے نشانہ بنایا گیا تھا، وہاں بھی احتجاج کے دوران شیشے توڑ دیے گئے تھے اور موقع پر پولیس کی مداخلت سے صورتحال قابو میں آئی۔

پولیس کے مطابق دونوں واقعات کے پیچھے فلسطین میں جاری اسرائیلی مظالم پر عوامی ردعمل کارفرما ہے، تاہم حکام کا کہنا ہے کہ احتجاج کا حق آئینی ہے مگر تشدد اور املاک کو نقصان کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔

سوشل میڈیا پر ردعمل

واقعے کی ویڈیوز اور تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہو چکی ہیں، جن پر مختلف آرا دیکھنے کو مل رہی ہیں، کچھ صارفین نے عوامی جذبات کو سراہا جبکہ اکثریت نے پرتشدد طریقے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ احتجاج کا مؤثر طریقہ قانونی اور پرامن ہونا چاہیے۔