امریکا میں کی جانے والی ایک اہم طبی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ سست طرز زندگی اور زیادہ وقت بیٹھ کر گزارنے کی عادت دل کی بیماریوں بشمول ہارٹ اٹیک، فالج، ہارٹ فیلیئر اور دل کی دھڑکن میں بے ترتیبی کے خطرات کو نمایاں طور پر بڑھا دیتی ہے۔
ماس جنرل بریگھم اسپتال کی اس تحقیق میں تقریباً 90 ہزار افراد کی جسمانی سرگرمیوں کا ڈیٹا جمع کیا گیا، جس سے یہ انکشاف ہوا کہ روزانہ 10.6 گھنٹے تک بیٹھنا دل کی بیماریوں کے خطرات کو 40 سے 60 فیصد تک بڑھا سکتا ہے۔ محققین نے یہ بھی بتایا کہ اگرچہ افراد ورزش کرتے ہیں، لیکن زیادہ وقت بیٹھنے سے دل کی صحت پر مرتب ہونے والے منفی اثرات سے بچنا مشکل ہوتا ہے۔
محققین نے مزید کہا کہ جسمانی سرگرمیاں دل کی صحت کے لیے اہم ہیں، تاہم زیادہ وقت بیٹھ کر گزارنا ان فوائد کو کم کر دیتا ہے۔ اس تحقیق کے مطابق اگرچہ اس کے نتائج بیشتر افراد کے لیے ایک انتباہ ہیں، تاہم ان لوگوں کے لیے بھی جو روزانہ ورزش کرتے ہیں، یہ ایک سنگین چیلنج بن چکا ہے۔
پچھلی تحقیقات میں جسمانی سرگرمیوں کی اہمیت پر زور دیا گیا تھا، مگر یہ تحقیق ہمیں بتاتی ہے کہ جسمانی طور پر متحرک رہنا ایک اہم قدم تو ہے، لیکن اس کے ساتھ ساتھ زیادہ دیر تک بیٹھنے سے پرہیز کرنا بھی انتہائی ضروری ہے۔