چین نے ٹرمپ کی ٹیرف پالیسی پر جس سخت رد عمل کا مظاہرہ کیا ہے اس کی وجہ سے امریکی صدر کے ہوش کچھ حد تک ٹھکانے ضرور لگے ہیں اور اس کے رویئے میں قدرے نرمی دکھائی دے رہی ہے۔ آئے دن ملک کی سڑکوں پر ٹریفک کے حادثات میں درجنوں مسافر لقمہ اجل بن رہے ہیں اور کئی لوگ ساری عمر کے لئے جسمانی طور پر معذور بھی ہو جاتے ہیں ان حادثات کی بنیادی وجوہات درج زیل ہیں ڈرائیونگ لائسنس کے اجراء کے وقت اس بات کی تسلی نہیں کی جا رہی کہ جن کو وہ جاری کیا جا رہا ہے آ یا وہ ٹریفک کے قوانین اور اصولوں کو سو فیصد جان چکا ہے ملک کے کسی بھی شہر میں ٹریفک پولیس کے پاس کوئی ایسا منظم سسٹم موجود نہیں کہ جس کے ذریعے یہ چیک کیا جا سکے کہ جو گاڑی سڑک پر چل رہی ہے وہ ہر لحاظ سے میکینکلی فٹ ہے نجی سیکٹر میں ٹرانسپورٹرز بسوں اور ویگنوں کے مالکان
ڈرائیوروں کو لمبے روٹس پر بھجوا تو دیتے ہیں پر ڈیوٹی کے دوران ان کو مناسب آ رام کا وقت مہیا نہیں کرتے یہ امر حادثات کا باعث بنتا ہے اوور سپیڈنگ کو صرف اسی صورت میں کنٹرول کیا جا سکتا ہے کہ جو ان حادثات کی سب سے بڑی وجہ ہے اگر اس میں ملوث ڈرائیور کا ڈرائیونگ لائسنس تاحیات کینسل کیا جائے اور وہ گاڑی بحق سرکار ضبط کر لی جائے جس کو اوور سپیڈ سے چلایا جا رہا ہو اس ضمن میں ٹریفک قوانین میں مناسب
ترامیم کی ضرورت ہوگی۔ جب بات ٹریفک قوانین کی آئے تو یہاں یہ عرض کرنا بھی ہم ضروری سمجھتے ہیں کہ ٹریفک پولیس نوجوان موٹر سائیکل سواروں کو تیز رفتاری اور خاص طور پر ون ویلنگ سے باوجود کئی کوششوں کے نہیں روک سکی ہے‘ ون ویلنگ کی وباء ملک کے ہر بڑے چھوٹے شہر کے ساتھ ساتھ دیہات میں بھی پروان چڑھ چکی ہے اس کا تدارک بہت ہی ضروری ہے‘ اس کے لئے دیگر اقدامات کے ساتھ ون ویلنگ کے لئے استعمال موٹر سائیکل کی ہیئت بھی چیک کر لی جائے اور کنفرم ہونے کے بعد موٹر سائیکل قبضہ کر لیا جائے تو شاید اس جان لیوا کھیل سے کئی نوجوانوں کی جان بچائی جا سکے۔ خیبر پختونخوا حکومت کا سیف سٹی معاہدہ ایک صائب اقدام
ہے اسے بہت پہلے طے کر لینا چاہئے تھا پر دیر آید درست آید اب بھی اس کا طے ہو جانا ایک قابل ستائش اقدام ہے یہ معاہدہ عوام کے تحفظ کے لئے سنگ میل ثابت ہوگا۔ یہ خبر تشویشناک ہے کہ صرف کراچی میں روزانہ 4.75 ملین گیلن پانی ضائع ہو رہا ہے ہم من حیث القوم پانی کو کم سے کم خرچ کرنے میں غفلت کے مرتکب ثابت ہوئے ہیں جو آ گے جاکر ملک کو ایک شدید پانی کے بحران کا شکار کر سکتی ہے جس بے دردی اور بے حسی سے ہم پانی کا ضیاع کررہے ہیں وہ قابل افسوس ہے۔ کالم کے آخر میں چند اقوال زریں پیش خدمت ہیں بہترین دولتمندی یہ ہے کہ تمناؤں کو ترک کر دیا جائے سب سے بڑی دولت مندی یہ بھی ہے کہ دوسروں کے ہاتھ میں جو ہے اس کی آ س نہ رکھی جائے‘ حسد کی کمی بدن کی تندرستی کاسبب ہے‘ جس درخت کی لکڑی نرم ہو اس کی شاخیں گھنی ہوتی ہیں۔