خیبر پختونخوا حکومت کا 13 ارب کا مفت سولر منصوبہ کمیشن مافیا کی نذر ہوگیا

خیبر پختونخوا حکومت کا مفت سولر منصوبہ تاحال عملی شکل اختیار نہ کر سکا۔ ذرائع کے مطابق اربوں روپے کے اس عوامی فلاحی منصوبے کو مبینہ طور پر کمیشن مافیا نے تاخیر کا شکار کر دیا ہے۔ منصوبے کے لیے پی سی ون کی منظوری سے قبل ہی ٹینڈر جاری کیے گئے، جس پر محکمانہ تنازع کھڑا ہو گیا ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ سال اگست میں صوبائی حکومت نے 32 ہزار 500 خاندانوں کو مفت سولر سسٹم فراہم کرنے کا اعلان کیا تھا، اور قرعہ اندازی کے ذریعے مستحق خاندانوں کے نام بھی نکالے گئے تھے، تاہم منتخب خاندان تاحال اس سہولت کے منتظر ہیں۔

ذرائع کا دعویٰ ہے کہ اصل تنازعہ اب دو ارب روپے کی مبینہ کمیشن پر ہے، جب کہ منصوبے کے ریٹس بھی پی سی ون کی منظوری کے بغیر طے کیے گئے۔ اگر رواں ماہ کے اندر درپیش مسائل حل نہ ہوئے تو خدشہ ہے کہ سال 2025 میں بھی اس منصوبے پر عملدرآمد ممکن نہ ہو سکے گا۔