مریضوں کو درپیش مشکلات؟

وزیراعظم شہبازشریف نے ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کے خط پر فوری ایکشن لیتے ہوئے جعلی اور غیرمعیاری ادویات کے خلاف ملک گیر کریک ڈاؤن کا فیصلہ کرلیا ہے‘ ذرائع ابلاغ کی رپورٹس کے مطابق وفاقی حکومت نے اس مقصد کیلئے فوری طور پر نئے ڈرگ کنٹرولر کی تقرری بھی کر دی ہے‘ اس سب کے ساتھ جعلی اور غیر معیاری ادویات بنانے اور فروخت کرنے والوں کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جائے گی‘ عوام کو علاج کی سہولیات فراہم کرنا وفاق اور صوبوں میں اقتدار سنبھالنے والی ہر حکومت اپنی ترجیحات میں سرفہرست قرار دیتی ہے کم اور زیادہ کے فرق سے ہر حکومت اس سیکٹر میں اصلاح احوال کیلئے اقدامات بھی اٹھاتی ہے اس سب کے باوجود ابھی تک مطلوبہ اہداف تک رسائی ہنوز کافی دور ہے اس کے ساتھ ادویات کی قیمتیں اور معیار بھی سوالیہ نشان ہی رہے ہیں کمر توڑ مہنگائی میں سرکاری علاج گاہوں میں خدمات کے حصول میں مشکلات کاسامنا کرنے والے مریض مجبوراً نجی کلینک اور ہسپتالوں کارخ کرنے پر مجبور ہوتے ہیں جہاں بھاری ادائیگی پر معائنہ اور تشخیصی ٹیسٹ کروائے جاتے ہیں‘ اس کے بعد مارکیٹ میں ادویات کی خریداری کا مرحلہ آتا ہے جہاں گزشتہ کچھ عرصے سے دواؤں کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ ہوتا چلا جارہاہے اسکے ساتھ ادویات کامعیار پریشان کن ہوتا ہے اس ضمن میں ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل جیسا ادارہ خط لکھنے پر مجبور ہو چکاہے‘انسانی صحت اور زندگی سے جڑے اس سیکٹر میں غفلت کی گنجائش قطعاً نہیں‘درپیش اقتصادی منظرنامے اور عوام کی مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے صحت کے شعبے میں اصلاحات اور ان کے ثمر آور عملی نتائج پر توجہ ناگزیر ہے‘ مرکز کے ساتھ صوبوں کی سطح پر اس حوالے سے موثر حکمت عملی کے تحت اقدامات ضروری ہیں خیبرپختونخوا میں گزشتہ ایک دہائی سے زائد عرصے سے ہیلتھ سیکٹر میں اصلاحات کا سلسلہ جاری ہے اس ضمن میں اہم اقدامات کی فہرست میں صحت کارڈ جیسا میگاپراجیکٹ بھی شامل ہے‘ اصلاحات کا سلسلہ بدستور جاری ہے اور اب اضلاع کی سطح پر علاج گاہوں کو سہولیات وافرادی قوت کی فراہمی کا کام ہو رہاہے‘اس سب کے باوجود مریضوں کی بڑی تعداد کا نجی علاج گاہوں میں معائنے کیلئے جانا اور کسی بھی ضابطے سے آزاد ادائیگی کرنا اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ ابھی اس سیکٹر میں بہت سارے اقدامات اٹھانا باقی ہیں آبادی کے تناسب سے سہولیات کی موجودگی سے متعلق عالمی سطح کے پیمانے بھی ہنوز متعدد اصلاحات کے متقاضی ہیں جن پر توجہ ناگزیر ہے تاکہ حکومتی اقدامات عملی طور پر عوام کے لئے سہولیات کا ذریعہ ثابت ہوں۔